اگر ’سہیل ایاز‘ کل اسکول کھول لے تو؟
بچوں سے زیادتی اور اس درندگی کی ویڈیو بنانے والے سہیل ایاز کی گرفتاری کی خبر صرف ایک خبر نہیں، بلکہ اس میں ہماری بے خبری، بے حسی اور بچوں کے تحفظ سے بے اعتنائی کی پوری کہانی چھپی ہے۔
راولپنڈی سے گرفتار ہونے والے سہیل ایاز کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے والے ایک گروہ کا سرغنہ ہے اور بچوں سے زیادتی کی ویڈیوز براہِ راست ’ڈارک ویب‘ پر لاتا رہا ہے۔ اس پر 30 بچوں کے اغوا اور ان سے زیادتی کا الزام ہے۔
قانونی زبان میں ابھی وہ ’مشکوک‘ ہے، لیکن اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ وہ ایک سیاہ ماضی رکھتا ہے، جس کی تفصیل خبروں میں آچکی ہے کہ سہیل ایاز برطانیہ میں بچوں سے زیادتی اور اس غلیظ عمل کی ویڈیو بنانے کے الزام میں قید کاٹنے کے بعد ملک بدر کردیا گیا تھا۔
یہ شخص برطانیہ میں بچوں کو تحفظ کے لیے قائم اقوام متحدہ کے ادارے ’سیو دی چلڈرن‘ سے وابستہ تھا، جہاں وہ اپنا مکروہ کھیل کھیلتا رہا۔ گرفتاری کے بعد اس کے لندن میں واقع گھر سے ہزاروں کی تعداد میں بچوں سے زیادتی اور ان سے ہوس ناکی کرنے کے عمل کی تصاویر برآمد ہوئی تھیں، جن میں سے کچھ تصاویر صرف 6 ماہ کے بچوں کی تھیں!