جی ہاں ایک بھارتی تاجر راجن مہابوبنی نے یہ کام کیا تاکہ ہوائی سفر میں تمام تر آسائشات سے مفت میں لطف اندوز ہوسکے۔
دہلی سے تعلق رکھنے والے راجن کو گزشتہ دنوں ہی ائیر ایشیا کی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا جو بھارتی دارالحکومت سے کولکتہ جارہی تھی۔
وہ جرمن فضائی کمپنی لوفتھانزا کے پائلٹ کا روپ دھار کر پروازوں میں سفر کرتا تھا اور اس کا موازنہ 2002 کی فلم کیچ می اف یو کین سے کیا جارہا ہے جس میں لیونارڈو ڈی کیپریو کا کردار (حقیقی زندگی کے ایک مجرم فرینک جونیئر سے متاثر)بھی پائلٹ کے روپ میں لوگوں کو لوٹتا تھا۔
راجن کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ پائلٹ کی یونیفارم پر ملنے والی خصوصی توجہ سے لطف اندوز ہوتا تھا جبکہ اس کے پاس فوجی کرنل کی ایک جعلی وردی بھی تھی، جبکہ اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے جعلی شناخت بھی بنارکھی تھی۔
وہ پائلٹ ہونے کا بہانہ کرکے اکانومی کلاس کی نشست کو بزنس کلاس میں تبدیل کراتا جبکہ فضائی عملے کے لیے ائیرپورٹ پر بورڈنگ کے مخصوص تیزرفتار عمل کو استعمال کرتا، یہاں تک کہ سوشل میڈیا پر بھی اس سے فائدہ اٹھاتا۔
راجن نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے کم از کم 15 پروازوں میں پائلٹ کے روپ سے فائدہ اٹھا کر بہترین نشستوں کو حاصل کیا۔
اب اس کی گرفتاری اس وقت ہوئی جب کولکتہ جانے والی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کے دوران ائیرایشیا کے عملے کو کوائف پر شک ہوا اورانہوں نے لوفتھانزا سے رابطہ کرکے جاننے کی کوشش کی کہ راجن واقعی پائلٹ ہے یا نہیں، اور جواب ملنے کے بعد پولیس کو طلب کرلیا۔
ائیر ایشیا انڈیا کے سربراہ نے بھارتی میڈیا کو بتایا 'وہ شخص خود کو لوفتھانزا کا پائلٹ ظاہر کرتا تھا، اسے ائیرپورٹ پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے اور تحقیقات کے احکامات جاری ہوچکے ہیں، ہم تمام سیکیورٹی پالیسیوں پر عمل کرتے ہیں اور تحقیقات مکمل ہونے تک اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتاسکتے'۔
پولیس کی جانب سے اب راجن کے سفری ریکارڈ کی تحقیقات کی جارہی ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ اس نے کتنی بار یہ روپ بدلا۔
پولیس کے مطابق راجن کے فون میں آرمی کرنل کے روپ میں بھی تصاویر موجود ہیں، جبکہ اس نے مختلف وردیوں میں ٹک ٹاک پر بھی ویڈیوز پوسٹ کررکھی ہیں، اس نے متعدد مواقعوں پر سفر کیا اور اب ہم اس کی سفری تاریخ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔