بھارت میں خشونت سنگھ کی کتاب ’فحش‘ قرار، عام فروخت پر پابندی
اچھوتے خیالات پر مبنی ناول لکھ کر دنیا بھر میں بھارت کا نام روشن کرنے والے شہرہ آفاق آنجھانی ناول نگار، سابق سفارتکار و صحافی خشونت سنگھ کی کتاب کو بھارتی عہدیداروں نے ’فحش‘ قرار دیتے ہوئے اس کی عام فروخت پر پابندی عائد کردی۔
خشونت سنگھ 99 برس کی عمر میں 2014 میں نئی دہلی میں سانس کی تکلیف کے باعث چل بسے تھے، وہ طویل عرصے تک بیمار رہے تھے۔
ہندوستانی مصنف دریائے جہلم کے کنارے واقع مسلم اکثریتی گاؤں ہڈالی میں پیدا ہوئے، انہوں نے سینٹ اسٹیفنز کالج دہلی، گورنمنٹ کالج لاہور اور بعد میں کنگز کالج لندن سے تعلیم حاصل کی۔
ان کی آخری کتاب 'دی گڈ، دی بیڈ اینڈ دی رڈی کیولس' تھی، دیگر کتابوں میں ٹرین ٹو پاکستان، سکھوں کی تاریخ، بلیک جیسمین، پنجاب کی روایات اور دیگر شامل ہیں۔
وہ ایک عرصے تک ویکلی آف انڈیا اور بعدازاں نیشنل ہیرالڈ اور ہندوستان ٹائمز کے مدیر رہے، اس کے علاوہ وہ یوگانا کے بانی مدیر بھی رہے، ان کا ہفت روزہ کالم عوام میں بہت مقبول تھا جو مختلف روزناموں میں شائع ہوتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: رشی کپور’ڈرٹی اولڈ مین’ اور خشونت سنگھ
ان کی معروف کتاب ‘ٹرین ٹو پاکستان‘ پر اسی نام سے 1998 میں فلم بھی بنائی گئی تھی جبکہ ان کی اسی کتاب سمیت دیگر کتابوں کے پاکستان میں اردو، پنجابی اور سندھی زبانوں سمیت دیگر زبانوں میں تراجم بھی کیے گئے۔
خشونت سنگھ کے ناولز اور کتابوں کو پاکستان میں بھی دلچسپی سے پڑھا جاتا ہے۔