یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔
ٹولیڈو یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق کم کھلونے بچوں کی ذہنی تخیل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران 36 بچوں کو ایک کمرے میں 2 مختلف اوقات میں آدھے، آدھے گھنٹے کے لیے رکھا گیا۔
ایک بار کمرے میں 4 جبکہ دوسری بار 16 کھلونے رکھے گئے، جبکہ تجربے کے دوران بچوں پر نظر ضرور رکھی گئی مگر کھیلنے کے حوالے سے کئی ہدایت نہیں دی گئی۔
محققین کا خیال تھا کہ زیادہ کھلونوں کی موجودگی سے بچوں کی تخلیقی صلاحیت میں بہتری کے زیادہ مواقع ملیں گے مگر نتیجہ توقعات سے مختلف نکلا۔
کم کھلونوں کے ساتھ بچوں نے ہر کھلونے کے ساتھ زیادہ دیر تک کھیلا اور اس کھلونے کے استعمال کرنے کے زیادہ طریقے دریافت کیے اور ہر نئے طریقے سے ان کی تخلیقی صلاحیت میں کچھ بہتری آئی۔
محققین کے مطابق ننھے فرشتے کم کھلونے کے ساتھ اپنے تخیل کو زیادہ بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بہت زیادہ کھلونوں سے بچوں کی نشوونما پر اثرانداز ہوسکتے ہیں 'چھوٹے بچوں میں بچوں میں توجہ پر کنٹرول کی صلاحیت بننے لگتی ہے مگر وہ اس کے ماہر نہیں ہوتے، ان کی توجہ کھیل کود کے مختلف ماحولیاتی عناصر کے نتیجے میں بھٹک سکتی ہے'۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل انفنٹ بی ہیوئیر میں شائع ہوئے۔