پاکستان

'سرکاری افسران مستقبل میں واٹس ایپ کا استعمال نہیں کرسکیں گے'

حکومت واٹس ایپ کی طرز کا اپنا سرور بنائے گی، این آئی ٹی بی حکام کی قائمہ کمیٹی اجلاس کو بریفنگ

نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں واٹس ایپ کی طرح سرکاری سرور بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری افسران مستقبل میں واٹس ایپ سروس استعمال نہیں کرسکیں گے۔

علی خان جدون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے حکام نے بریفنگ دی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ای آفس کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کی معاونت کر رہے ہیں، اس کو 'نادرا، فیڈل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور دیگر اداروں سے جوڑیں گے'۔

مزید پڑھیں: واٹس ایپ میں خاموشی سے انتہائی کارآمد فیچر کا اضافہ

انہوں نے کہا کہ 'سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کو اعتماد میں لے لیا ہے اور کوشش کی ہے کہ سوشل میڈیا نیوز کی تصدیق ہونی چاہیے'۔

اجلاس میں سوشل میڈیا کی خبروں کی تصدیق کے لیے اتھارٹی بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔

این آئی ٹی بی حکام نے اجلاس میں مستقبل میں سرکاری اداروں میں فیس بک یوٹیوب یو ایس بی کے استعمال پر پابندی کی تجویز دی اور کہا کہ سرکاری افسران یا ملازم سوشل میڈیا پر پارٹ ٹائم بزنس نہیں کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دفاتر میں بیٹھے لوگ یو ٹیوب چلا رہے ہیں، فیس بک بھی چلائی جا رہی ہیں اور یو ایس بی سے ڈیٹا گھر بھی لے جاتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کے اس فائدے کا تو آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا

انہوں نے کہا کہ 'ڈیٹا کو سینٹرلائزڈ کر کے تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کریں گے، این آئی ٹی بی سینٹرلائزڈ ڈیٹا سسٹم کو ہوسٹ کرے گا'۔

حکام کا کہنا تھا کہ 'سرکاری ملازمین مستقبل میں واٹس ایپ کا استعمال نہیں کر سکیں گے، سرکاری ملازمین کے لیے واٹس ایپ طرز کی سروس متعارف کرائی جائے گی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت واٹس ایپ کی طرز کا ایک اپنا سرور بنائے گی اور سرکاری ملازمین دستاویز اپنے ذاتی واٹس ایپ پر شیئر نہیں کریں گے بلکہ واٹس ایپ جیسی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سروس پر وائس میسیج، ویڈیو اور دستاویزات بھیج سکیں گے'۔