'پاکستان مخالف نعرے'، سندھ یونیورسٹی کے 17 طلبہ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ
جامشورو پولیس نے مبینہ طور پر پاکستان مخالف نعرہ لگانے اور ریاست کے خلاف وال چاکنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں سندھ یونیورسٹی کے 17 طلبہ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا۔
یونیورسٹی کیمپس کے سیکیورٹی سربراہ انسپکٹر غلام قادر پنھور کی شکایت پر طلبہ کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120 اے (مجرمانہ سازش کی تعریف)، دفعہ 120 بی (مجرمانہ سازش کے لیے سزا)، دفعہ 123 اے (ریاست کے قیام کی مذمت اور اس کی خودمختاری کے خاتمے کی حمایت)، دفعہ 124 (کسی قانونی طاقت کو مجبور کرنے یا اسے روکنے کے مقصد سے صدر، گورنر وغیرہ پر حملہ کرنا) اور دفعہ 153 (فساد برپا کرنے کے مقصد سے اشتعال انگیزی کرنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے جن طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، ان میں ایاز حسین کھوسو، فراز احمد چانڈیو، انصار علی بریرو، راشد علی زرداری، نادر علی لاکھیر، عمید علی شاہ، لکھمیر زرداری، سیف اللہ، سلامت زونر، یوسف جتوئی، دانش ناگراج، زیب جتوئی، ہالار اور 4 نامعلوم طلبہ شامل ہیں۔