کھیل

وزیر اعظم نے قیادت سے برطرف سرفراز کی حمایت کردی

قیادت سے برطرف کیے جانے کے باوجود اب بھی سرفراز کا کیریئر ختم نہیں ہوا، وزیر اعظم عمران خان کی میڈیا سے گفتگو

وزیر اعظم عمران خان نے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کی قومی ٹیم میں واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیادت سے برطرف کیے جانے کے باوجود اب بھی سرفراز کا کیریئر ختم نہیں ہوا۔

دنیائے کرکٹ کے عظیم ترین کھلاڑیوں سے ایک مانے جانے والے عمران خان اپنے سیاسی کیریئر میں مصروفیات خصوصاً وزیر اعظم بننے کے بعد سے پاکستان کرکٹ کی کارکردگی اور تبدیلیوں کے حوالے سے زیادہ تبصروں سے گریز کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی باؤلر پر پابندی، پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر

وزیر اعظم جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف بھی ہیں، نے سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی جگہ احسان مانی کو گزشتہ سال سربراہ مقرر کردیا تھا لیکن اس کے بعد سے وہ کرکٹ کی سرگرمیوں سے کنارہ کش ہیں اور ان کا کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا۔

تاہم اب انہوں نے حال ہی میں قیادت سے برطرف کیے جانے والے سابق کپتان سرفراز احمد کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کو بھی سپورٹ کیا۔

وزیر اعظم نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کی بھی فارم اور کارکردگی کو ٹی20 کی بنیاد پر نہیں پرکھنا چاہیے بلکہ اس کے بجائے ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ کو معیار بنانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: حفیظ کو ٹوئٹ پر جواب، ‘درجنوں میچز بعد ففٹی کرنے والا واحد بریڈمین’

عمران خان نے کہا کہ سرفراز احمد قومی ٹیم میں واپس آ سکتے ہیں لیکن فی الحال انہیں ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کی کھیل کے تینوں فارمیٹس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی کارکردگی کے ساتھ ساتھ ان کی اپنی مستقل خراب فارم کے سبب قیادت سے برطرف کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیم سے بھی ڈراپ اہر کردیا تھا۔

وزیر اعظم نے پاکستان ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی بھی قابلیتوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصباح کی تقرری ایک احسن اقدام ہے کیونکہ وہ ایک سچے اور غیرجانبدار آدمی ہیں جن کے پاس کھیل کا بہت تجربہ ہے۔

مزید پڑھیں: 'بابر اعظم پاکستان کے وزیر اعظم ہیں'

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصباح کا تقرر اچھا انتخاب ثابت ہو گا اور پاکستانی ٹیم ٹیسٹ اور ون ڈے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی، وہ اپنی صلاحیتوں کی بدولت کھلاڑیوں کو نکھار کر ان کی کارکردگی میں بہتری لا سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے پاکستان کے ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے اسٹرکچر پر بھی اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مستقبل میں قومی ٹیم اچھے نتائج دے سکے گی۔

اگر ہماری ڈومیسٹک کرکٹ بہتر ہو گی تو پاکستان کرکٹ بھی ترقی کرے گی'۔