دنیا

برطانوی وزیراعظم کے ایک اور معاشقے کی تفتیش

بورس جانسن پر الزام ہے کہ انہوں نے آرٹ ہال کی مشیر سے 4 سال تک غیر ازدواجی تعلقات بنائے رکھے۔

اپنے معاشقوں اور ماضی کے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پر رواں برس ستمبر میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ان کے خلاف ایک پول ڈانسر کو نوازنے کے الزامات کی تفتیش شروع کردی گئی۔

بورس جانسن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2014 سے 2016 کے درمیان امریکا کی کاروباری خاتون و سابق ماڈل 35 سالہ جینیفر آرکری کو متعدد طریقوں سے نوازا۔

الزامات کے مطابق بورس جانسن نے امریکی کاروباری خاتون و سابق پول ڈانسر ماڈل کو اس وقت نوازا تھا جب وہ لندن کے میئر تھے۔

رپورٹس تھیں کہ بورس جانسن اور جینیفر آرکری کے درمیان انتہائی قریبی روابط تھے اور وہ 2014 سے 2016 کے درمیان متعدد مرتبہ لندن کا دورہ کر چکی ہیں جب کہ میئر لندن نے ان کی کاروباری کمپنیوں کو بھی فائدہ پہنچایا۔

بورس جانسن پر یہ الزام بھی تھا کہ انہوں نے جینیفر آرکری کے لیے فنڈنگ کرنے سمیت ان کی کمپنیوں کو ایسے سیمینارز میں شرکت کرنے کی اجازت دلوائی جن کے لیے ان کی کمپنی کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم پر سابق پول ڈانسر کو نوازنے کا الزام

علاوہ ازیں خاتون جینیفر آرکری نے کم سے کم اپنے تین دوستوں کو بتایا تھا کہ ان کے میئر لندن سے انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔

یہ رپورٹس سامنے آنے کے بعد برطانوی وزیر اعظم نے دو دن بعد ہی ستمبر کے آخر میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دے دیا تھا۔

بورس جانسن کے خلاف سابق پول ڈانسر جینیفر آرکری سے تعلقات کی تفتیش جاری ہے—فوٹو: شٹر اسٹاک

بورس جانسن پر الزامات سامنے آنے کے بعد گریٹر لندن اتھارٹی (جی ایل اے) نے پولیس کو بورس جانسن کے خلاف ماڈل و سابق پول ڈانسر کو معاملے کی تفتیش کا حکم دے دیا تھا۔

اور دو دن قبل ہی امریکی خاتون جینیفر آرکری نے بورس جانسن کی جانب سے تعلقات کی خبروں کو جھوٹا قرار دیے جانے پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔

تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ بورس جانسن کے خلاف اسی طرح کے ایک اور معاشقے کی تفتیش شروع کردی گئی۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق بورس جانسن کے خلاف ایک اور معاشقے کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بورس جانسن کے خلاف میئر لندن کے دور کے ایک اور جنسی اسکینڈل کی تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

بورس جانسن کے خلاف ہیلن میکنٹائر سے ناجائز جنسی تعلقات کے الزامات کی تفتیش شروع کردی گئی—فوٹو: لندن میڈیا/ڈیمنڈ او نیل فیچر

رپورٹ کے مطابق بورس جانسن کے سٹی ہال آرٹ کلچر کی مشیر ہیلن میکنٹائر کے ساتھ غیر ازدواجی تعلقات کی تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بورس جانسن کے ہیلن میکنٹائر سے اس وقت جنسی تعلقات استوار ہوئے جب وہ شادی شدہ اور میئر تھے۔

مزید پڑھیں: برطانوی وزیر اعظم کی سابق پول ڈانسر کو نوازنے کے الزامات کی تردید

رپورٹ کے مطابق بورس جانسن اور آرٹ مشیر خاتون کے درمیان 4 سال تک جنسی تعلقات رہے اور خاتون نے سابق میئر لندن اور حالیہ برطانوی وزیر اعظم کی بیٹی کو بھی جنم دیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بورس جانسن کے تازہ معاشقے کی تفتیش لندن اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کرے گی جس پر سابق میئر لندن نے اعتماد کا اظہار بھی کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہیلن میکنٹائر اور بورس جانسن کے درمیان 2009 میں تعلقات استوار ہوئے —فوٹو: لندن میڈیا/ دی سن

رپورٹ میں ذرائع سے بتایا گیا کہ بورس جانسن کے خلاف نئے معاشقے کی تفتیش کرنے والی کمیٹی کے ایک رکن نے برطانوی وزیر اعظم کے ہیلن میکنٹائر سے جنسی تعلقات کے کچھ شواہد بھی دیکھے ہیں۔

بورس جانسن کے خلاف نئے معاشقے کی تفتیش کی خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب کہ برطانیہ میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا جا چکا ہے اور وہ دوبارہ انتخابات لڑنے کی تیاریوں میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بورس جانسن کے خود سے 24 سال کم عمر لڑکی سے رومانوی تعلقات

خیال رہے کہ بورس جانسن رواں برس جولائی میں برطانیہ کے وزیر اعظم بنے تھے، وہ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر داخلہ اور 2008 سے 2016 تک لندن کے میئر رہ چکے ہیں۔

وزیر اعظم بنتے ہی ان کے معاشقوں کی خبریں سامنے آنا شروع ہوئی تھیں اور خیال کیا جارہا تھا کہ وہ وزیر اعظم ہاؤس میں بھی اپنی گرل فرینڈ 31 سالہ کیری سائمنڈ کو ساتھ رکھیں گے، جن سے ان کے تعلقات گزشتہ کچھ عرصے سے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ممکنہ طور پر کیری سائمنڈ اور بورس جانسن کے درمیان گزشتہ برس کے آغاز میں تعلقات استوار ہوئے اور دونوں کو انتہائی رومانوی انداز میں ملتے دیکھا گیا۔

بورس جانسن کی گرل فرینڈ عمر میں ان سے کم سے کم 24 سال کم عمر ہیں اور وہ ابتدائی طور پر ان کی سیاسی جماعت میں کمیونی کیشن افسر کے طور پر 2012 میں شامل ہوئی تھیں۔

بورس جانسن کے اس وقت خود سے 24 سال کم عمر لڑکی سے تعلقات کی خبریں بھی گردش میں ہیں—فوٹو: دی سن