حیرت انگیز

تازہ آکسیجن 300 روپے میں خریدیں گے؟

دنیا کے سب سے آلودہ ترین شہر میں جہاں سانس لینا نہایت مشکل ہوگیا ہے وہیں عوام کے لیے اس کا حل بھی پیش کردیا گیا۔

دنیا کے سب سے آلودہ ترین شہر نئی دہلی میں سانس لینا نہایت مشکل ہوگیا ہے تاہم اب اس کا حل تلاش کرلیا گیا ہے۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی سے لڑنے کے لیے حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام کے لیے نئی دہلی میں ایک اور آپشن بھی متعارف کرایا گیا ہے جہاں انہیں 15 منٹ تک کے لیے 80 سے 90 فیصد خالص آکسیجن فراہم کی جائے گی۔

آریا ویر کمار اور مارگاریتا کرتسیانا نے نئی دہلی میں عوام کو تازہ ہوا فراہم کے لیے پہلا 'آکسی پیور' بار کھول لیا جہاں صرف 300 روپے میں عوام کو 15 منٹ کے لیے تازہ ہوا فراہم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: نئی دہلی میں فضائی آلودگی، صورتحال سنگین ہونے پر اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ

اس بار کو مئی کے مہینے میں کھولا گیا تھا جہاں صارفین کو متعدد خوشبو سے لے کر بغیر خوشبو کے خالص آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔

بار میں عوام کو ٹیوب کے ذریعے تازہ آکسیجن فراہم کی جاتی ہے — فوٹو انڈین ایکسپریس

ان خوشبوؤں میں لیموں کے پتوں، لیونڈر، چیری، یوکلپٹس و دیگر شامل ہیں۔

صارفین کو آکسیجن لینے کے لیے استعمال ہونے والی ایک ٹیوب دی جاتی جسے وہ ناک کے پاس رکھتے ہیں اور اس کے ذریعے سانس لینے کا کہا جاتا ہے۔

جس خوشبو کو آپ منتخب کرتے ہیں، اس کے ذریعے آپ کے سانس کے مسائل، نیند کے مسائل اور ہاضمے، سر درد وغیرہ کے مسائل بہتر کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ آپ کے ڈپریشن کے لیے بھی مفید ثابت ہوگا۔

اوکسی پیور میں موجود ایک صارف کا کہنا تھا کہ 'میں یہاں سے گزر رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ وہ خالص آکسیجن پیش کر رہے ہیں، میں نے سوچا اسے آزما کردیکھتا ہوں اور میں نے لیموں کے پتے کی خوشبو کا انتخاب کیا، اس سے میں تازہ دم محسوس کر رہا ہوں'۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی میں بدترین 'اسموگ'، نظام زندگی درہم برہم

وہاں موجود سینیئر سیلز مین نے بتایا کہ انہیں صارفین کا مثبت رد عمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جو لوگ اسے پہلی مرتبہ آزماتے ہیں وہ بہت تازہ دم محسوس کرتے ہیں تاہم جو روزانہ اس کا استعمال کریں وہ اس کے فوائد حاصل کرسکیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم صارفین کو مشورہ دیتے ہیں کہ ایک دن میں صرف ایک مرتبہ 10 سے 15 منٹ کا سیشن لیں اس سے زیادہ نہ لیں'۔

دہلی کے اپولو ہسپتال کے ڈاکٹر راجیش چاولہ کا کہنا تھا کہ 'اس طرح کے سیشن کا کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہوتا تاہم اس کے کوئی طویل المدتی فوائد بھی نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر آپ دن میں 2 گھنٹے کے لیے بھی تازہ آکسیجن لیتے ہیں تو آپ باقی 22 گھنٹے آلودہ ہوا ہی لیتے ہیں، یہ اقدام سرمایہ دارانہ نظام کا حصہ ہے'۔