امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں واقع ہائی اسکول میں ایک طالب علم نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 طلبہ ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
برطانوی خبررساں ادارے ' رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس کے شمال سے 65 کلومیٹر کے فاصلے پر سینٹا کلاریٹا کے علاقے میں واقع سوگس ہائی اسکول کے آغاز پر طالب علم نے اپنے بیگ سے 45. کیلیبر نیم خودکار گن نکالی اور چند سیکنڈر میں خالی کردی۔
فائرنگ کرنے والے طالب علم کی 16ویں سالگرہ تھی اور اس نے آخری گولی اپنے لیے بچالی تھی۔
قانون نافذ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ نوجوان حملہ آور جس کا نام پولیس کی جانب سے فراہم نہیں کیا گیا وہ خود کو گولی کا نشانہ بنانے کے نتیجے میں بچ گیا لیکن اس کی حالت تشویشناک ہے۔
حملے کی ویڈیو ریکارڈنگ
لاس اینجلس کے کاؤنٹی شیرف ڈپارٹمنٹ کے کیپٹن کینٹ ویگینر نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثہ ویڈیو ٹیپ پر ریکارڈ ہوا تھا اور اس میں 16 سیکنڈ لگے، نوجوان نے ایک جگہ کھڑے ہو کر طلبہ کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ' جہاں وہ کھڑا ہوا تھا، اس نے کسی کا پیچھا نہیں کیا اور وہیں سے فائرنگ کی جہاں کھڑے ہو کر اس نے خود کو گولی ماری تھی'۔
خیال رہے کہ سوگس ہائی اسکول میں پیش آنے والا واقعہ امریکا کے اسکولوں میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات جیسا تھا۔
اسکول میں فائرنگ کا 85 واں واقعہ
گن کنٹرول ایڈووکیسی گروپ ایوری ٹاؤن کے مطابق رواں برس اسکول میں فائرنگ کا یہ 85واں واقعہ تھا جس سے محسوس ہوتا ہے کہ 2020 کے صدارتی انتخاب میں ہتھیاروں پر قابو پانے کی بحث دوبارہ سر اٹھائے گی۔
کینٹ ویگینر نے کہا کہ فائرنگ سے قبل مشتبہ ملزم نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کیاتھا کہ سوگس کل اسکول میں تفریح ہوجائے۔