دنیا

اسرائیل، فلسطین میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی کے بعد جنگ بندی

مصر اور اقوام متحدہ نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے، سفیر اقوام متحدہ

اسرائیل اور فلسطینی تنظیم کے درمیان 2 روز تک جاری رہنے والی کشیدگی میں 34 فلسطینوں کے جاں بحق ہونے کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پاگیا۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل اسرائیل نے فلسطینی کمانڈر کو فضائی حملے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد رد عمل میں غزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے گئے تھے جبکہ اسرائیل نے بھی رد عمل میں فلسطینی علاقوں پر حملے جاری رکھا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جب تک راکٹ حملے جاری ہیں ہم مزید فضائی حملے کرتے رہیں گے'۔

تاہم فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے والے مصر اور اقوام متحدہ کے حکام کی جانب سے جنگ بندی میں معاونت کی گئی جس کے بعد فلسطینی تنظیم اور اسرائیل نے جنگ بندی کا اعلان کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سفیر برائے اسرائیل-فلسطین تنازع، نکولے ملادینوو کا کہنا تھا کہ 'مصر اور اقوام متحدہ نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے جاری، جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی

واضح رہے کہ آئندہ کے چند روز اسرائیل اور غزہ کے لیے نہایت اہم ہوں گے جس میں دونوں جانب سے جنگ بندی پر عمل درآمد پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔

صبح ساڑھے 5 بجے ہونے والے معاہدے سے قبل اسرائیل کے فضائی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہوگئی تھی۔

فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات اسرائیل کے فضائی حملے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی جاں بحق ہوئے جن میں 5 بچے شامل تھے۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ منگل کی رات کو اس کے فضائی حملے میں جاں بحق بھاء ابو العطا، فلسطینی تنظیم کا کمانڈر تھا جو اسرائیل پر ہونے والے متعدد حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی تھا۔

تاہم بھاء ابو العطا کے اہل خانہ، پڑوسی اور فلسطینی تنظیم کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی پولیس کا افسر تھا۔

ان کے پڑوسی ادن عبداللہ کا کہنا تھا کہ 'یہ جنگی جرائم ہیں، آپ معصوم لوگوں کا قتل کر رہے ہیں جو گھر میں سو رہے تھے'۔

خیال رہے کہ منگل کی رات کو اسرائیل نے فلسطینی تنظیم کے کمانڈر بھاء ابو العطا کو فضائی حملے میں جاں بحق کیا تھا۔

اسرائیل نے رات کی تاریکی میں فضائی حملہ کیا تھا اور اس وقت بھاء ابو العطا سو رہے تھے جبکہ حملے میں ان کی اہلیہ بھی جاں بحق ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیل کا گھر پر فضائی حملہ، فلسطینی کمانڈر ہلاک

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فضائی حملے کے بعد سے اب تک غزہ سے اسرائیل کی حدود میں 450 راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔

تاہم راکٹ حملوں میں کوئی اسرائیلی ہلاک نہیں ہوا جبکہ انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اب تک 63 زخمیوں کا علاج کیا ہے اور ان سب کو معمولی چوٹیں آئی تھیں۔

اسرائیل نے رد عمل میں مزید فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں اب تک 34 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔

'بھارت نسل پرستانہ برتری کے خطرناک نظریے پر عمل پیرا ہے'

ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کا سنگین الزامات کے ساتھ آغاز

امریکی،ترک صدور 'بہترین ملاقات' کے باوجود تنازعات حل کرنے میں ناکام