پاکستان

’میرا جسم میری مرضی‘ رابی پیرزادہ کی نئی ویڈیو سامنے آگئی

گلوکارہ و اداکارہ نے 2 ہفتے قبل ذاتی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد شوبز چھوڑنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

معروف گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ نے اپنی ذاتی ویڈیو لیک ہونے کے بعد رواں ماہ 4 نومبر کو شوبز چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

رابی پیرزادہ کی جانب سے شوبز کو خیرباد کہنے پر جہاں شوبز کی شخصیات نے اسے مایوس کن فیصلہ قرار دیا تھا، وہیں کئی مداحوں نے بھی اداکارہ سے اپنا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

تاہم بعض مداح اداکارہ کے شوبز چھوڑنے کے فیصلے پر مطمئن بھی تھے، ساتھ ہی مداحوں نے گلوکارہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اب اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا آغاز کریں۔

تاہم تین دن قبل ہی رابی پیرزادہ نے انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر خانہ کعبہ کی کچھ بنائی گئی پینٹنگز شیئر کرتے ہوئے زندگی کی نئی شروعات کو شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: رابی پیرزادہ کا نازیبا ویڈیوز لیک ہونے پر ایف آئی اے سے رجوع

رابی پیرزادہ نے اپنی ٹوئٹ میں پینسل آرٹ ورک سے بنائی گئی خانہ کعبہ کی تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے اسے ’نئی شروعات‘ کا نام دیا تھا، ساتھ ہی اداکارہ نے ’روح کو بچاؤ‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا تھا۔

اور اب ان کی ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے ذاتی ویڈیوز لیک ہونےکے بعد پہلی بار کھل کر اس معاملے پر بات کی ہے اور خود کو پیش آنےو الے مسائل کا ذکر بھی کیا ہے۔

رابی پیرزادہ نے ویڈیو لیک ہونے کے معاملے پر بھی کھل کر بات کی—فوٹو: ٹوئٹر

تقریبا 9 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں رابی پیرزادہ سیاہ لباس اور پردے میں دکھائی دیں، ویڈیو کے دوران بات کرتے ہوئے وہ متعدد بار اشکبار ہوتے ہوئے دکھائی دیں۔

رابی پیرزادہ نے ویڈیو کے آغاز میں ہی اسلامی تعلیمات کا ذکر کیا اور مداحوں کو مشکلات میں خدا سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

رابی پیرزادہ نے ویڈیو میں بتایا کہ جب ان کی ذاتی ویڈیوز کو لیک کیا گیا تو لوگوں نے ان کے حوالے سے طرح طرح کی باتیں کیں اور انہیں جہاں نیچا دکھانے کی کوشش کی گئی، وہیں کئی افراد نے ان کا ساتھ بھی دیا۔

مزید پڑھیں: رابی پیرزادہ کا شوبز چھوڑنے کا اعلان

’می ٹو ‘ کی طرح ’میرا جسم میری مرضی‘ مہم چلانے کی پیشکش

رابی پیرزادہ کے مطابق جب ان کی ویڈیوز لیک کی گئیں تو کئی خواتین نےان سے رابطہ کرکے ان کے حق میں مظاہرے شروع کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی اور کہا کہ کوئی بھی آپ کے خلاف کچھ نہیں بولے گا۔

گلوکارہ و اداکارہ کا کہنا تھا کہ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد انہیں ’می ٹو مہم‘ کی طرح ’میرا جسم میری مرضی‘ کے تحت مہم چلانے کے لیے بھی اکسایا گیا، تاہم وہ یہ سب نہیں کرنا چاہتیں کیوں کہ ’ان کا جسم ان کے پیدا کرنے والے کی مرضی‘ ہے۔

ویڈیوز لیک ہونے کے بعد رابی پیرزادہ نے شوبز چھوڑنے کا اعلان کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

رابی پیرزادہ نے مزید بتایا کہ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد انہیں متعدد ٹی وی ڈراموں، فیسٹیول اور اشتہارات میں کام کرنے کی پیش کش بھی ہوئی۔

اداکارہ نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 2 ہفتوں میں سماج کا برا چہرا بھی دیکھا اور انہیں لوگوں کی اچھائی بھی دیکھی۔

ویڈیو میں بات کرنےکے دوران رابی پیرزادہ متعدد بار اشکبار ہوئیں اور کہا کہ لوگ اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی باتیں کرتے ہیں، تاہم منافق لوگ اسلامی تعلیمات پر عمل نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: شوبز چھوڑنے کے بعد رابی پیرزادہ کیا کرنے جا رہی ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ویڈیو لیک ہونے کے بعد ان پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے اور کہا گیا کہ انہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرنے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، ساتھ ہی کہا گیا کہ انہیں وزیر اعظم عمران خان کی مخالفت پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

رابی پیرزادہ کے مطابق کچھ افراد نے ان کی ویڈیوز لیک ہونے پر فوج کو بھی ملوث قرار دینے کی کوشش کی اور ان پر طرح طرح کی تہمتیں لگائی گئیں۔

ویڈیو کے آخر میں رابی پیرزادہ نے نئی زندگی شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ صوفیانہ کلام گانے اور نعت خوانی کی طرف جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ دعاگو ہیں کہ ان کی بقیہ زندگی اچھی گزرے اور انہیں اپنی حقیقی و آخری زندگی سنوارنے کا موقع ملے۔