پاکستان

موبائل صارفین کو روزانہ صبح ایک حدیث بھیجنے کی تجویز

صارف کو حدیث کا میسج اردو یا انگریزی میں موصول ہونا چاہیے تاکہ اسلامی تعلیمات سے آگاہی حاصل ہوسکے، علی محمد خان
|

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر مملکت علی محمد خان نے پاکستان بھر کے موبائل صارفین کو ہر صبح ایک حدیث کا میسج (پیغام) بھیجنے کی تجویز دے دی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کا الزام سید امین الحق کی سربراہی میں ہوا، جس میں وزیر مملکت علی محمد خان، چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ سمیت دیگر اراکین شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران وزیرمملکت علی محمد خان نے اسلامی تعلیمات سے آگاہی کے لیے نئی تجویز پیش کی اور کہا کہ ہر موبائل صارف کو روزانہ صبح ایک حدیث کا پیغام موصول ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: کتاب پڑھنا وقت کی بربادی ہے؟

انہوں نے کہا کہ موبائل صارف کو حدیث کا پیغام اردو یا انگریزی میں موصول ہونا چاہیے لیکن اگر اردو میں ہو تو اس سے لوگوں کو زیادہ آگاہی ہوگی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری زندگی اسلامی تعلیمات کے مطابق ہونی چاہیے، چیئرمین پی ٹی اے بتائیں کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ موبائل کمپنیوں کو ہر روز حدیث بھجوانے کا پابند بنایا جاسکتا ہے؟

علی محمد خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا بھی ویژن ہے کہ پاکستان کو ریاست مدینہ کا عکاس بنایا جائے، لہٰذا ہم چاہتے ہیں کہ موبائل صارف کو صبح حدیث کا پیغام پہنچے تاکہ لوگوں کو اسلامی تعلیمات سے آگاہی مل سکے۔

دوران اجلاس وزیرمملکت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے اس تجویز کا جائزہ لیں، اس پر کام کریں اور آئندہ اجلاس میں آگاہ کریں۔

علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی اور بتایا کہ موبائل کمپنیوں کے لیے شاہراہوں پر کوریج کی فراہمی کو لازمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت موبائل کمپنایاں شاہراہوں پر کوریج کی فراہمی کی ذمہ دار نہیں ہیں، موبائل کمپنیوں کے لائسنس کی شرائط میں شاہراہوں پر کوریج کی فراہمی شامل نہیں ہے، جو کمپنیاں شاہراہوں پر کوریج دے رہی ہیں وہ کمرشل مقاصد کے لیے کر رہی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ نئے لائسنس کی شرائط میں موٹرویز، ہائی ویز پر کوریج کی فراہمی کو لازمی کریں گے۔

اجلاس کے دوران کمیٹی کے سوشل میڈیا کے کردار پر بحث کا معاملہ بھی زیر غور آیا، جس پر کمیٹی کے رکن غلام علی تالپور نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کو بند کردینا چاہیے۔

اسی دوران ایک اور رکن علی نواز اعوان نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا بے لگام ہے۔

اراکین کی بات پر چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سوشل میڈیا کے لیے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ بنارہے ہیں، سوشل میڈیا پر ملکی قوانین، سماجی اقتدار کی پاسداری کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام سے متاثر ہونے والی اہم شخصیات

چیئرمین نے کہا کہ ملک میں 9لاکھ 32ہزار فحش ویب سائٹس بلاک کردی ہیں، سوشل میڈیا کے مواد کی نگرانی کر رہے ہیں، اس مواد کو 32 حکومتی اداروں کے تعاون سے مانیٹر کرتے ہیں، مواد کی مانیٹرنگ کے لیے ایک پورٹل بنایا ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہون نے بتایا کہ پاکستان کے لیے ٹوئٹر کا ہوسٹ ملک اب بھارت نہیں دبئی ہے، پاکستان کے مطالبے پر ٹوئٹر نے بھارت کے بجائے دبئی کو ہوسٹ ملک مقرر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹوئٹر مارکیٹ چھوٹی ہے، یہاں ٹوئٹر صارفین کی تعداد صرف 3 لاکھ ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں 5 جی سروس جلد متعارف کروائیں گے۔