سائنس و ٹیکنالوجی

انسٹاگرام اب ٹک ٹاک کو نشانہ بنانے کے لیے تیار

فیس بک کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ نے ٹک ٹاک کی نقل پر مبنی فیچر ریلز (Reels) متعارف کرادیا ہے۔

چین سے تعلق رکھنے والی ایپ ٹک ٹاک نے حالیہ مہینوں میں دنیا بھر میں بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کی ہے اور اس خطرے کو محسوس کرتے ہوئے فیس بک کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام نے بھی مقابلے پر مخالف اپلیکشن کی نقل پر مبنی فیچر ریلز (Reels) متعارف کرادیا ہے۔

ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام ریلز سے صارفین 15 سیکنڈ کی ویڈیو بناسکیں گے جن کو موسیقی سے سجا کر اسٹوریز کے طور پر شیئر کیا جاسکے گا جبکہ انسٹاگرام ایکسپلور میں ایک نیا ریلز سیکشن بھی متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

ٹک ٹاک کی طرح صارفین کو ریلز میں موسیقی کیٹلاگ دستیاب ہوگا یا کسی بھی ویڈیو سے موسیقی کو لے کر کسی مذاق وغیرہ کا ریمیکس تیار کیا جائے گا۔

یہ فیچر آئی او ایس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے مگر فی الحال صرف برازیل میں دستیاب ہوگا۔

ریلز کے ساتھ ساتھ انسٹاگرام کے دیگر مقبول فیچرز کے ساتھ فیس بک مخالف اپلیکشن ٹک ٹاک کے ڈیڑھ ارب کے قریب ماہانہ صارفین کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی خواہشمند ہے اور انسٹاگرام میں اس نئے فیچر کو بہت زیادہ نمایاں کیا جائے گا۔

انسٹاگرام کے پراڈکٹ منیجمنٹ ڈائریکٹر روبی اسٹین کے مطابق ٹک ٹاک کو یہ فارمیٹ مقبول کرنے کا کریڈٹ جاتا ہے، یہ بالکل ویسا ہی بیان ہے جو انسٹاگرام کے بانی کیوین سیسٹروم نے اسٹوریز فیچر چوری کرکے متعارف کرانے سے پہلے اسنیپ چیٹ کے بارے میں دیتے ہوئے کہا تھا کہ سارا کریڈٹ ان کے پاس جاتا ہے۔

چینی کمپنیوں کو ہمیشہ امریکی کمپنیوں کی نقل پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے مگر اس بار امریکی کمپنی نے ان کے فیچر کو چوری کیا ہے۔

تاہم روبی اسٹین نے کہا کہ دونوں پراڈکٹس یکساں نہیں اور موسیقی سے سجی ویڈیوز کو شیئر کرنا ایک عالمی خیال ہے جس میں ہمارے خیال میں سب کو دلچسپی ہوگی۔

انسٹاگرام کی جانب سے برازیل کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ وہاں یہ ایپ بہت زیادہ مقبول ہے جبکہ ٹک ٹاک وہاں فی الحال بہت زیادہ استعمال نہیں ہورہی جبکہ برازیلین ثقافت میں موسیقی کو بہت زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔

انسٹاگرام نے یہی حکمت عملی اسنیپ چیٹ کو ہدف بناتے ہوئے بھی اپنائی تھی اور اسٹوریز کو پہلے وہاں متعارف کرایا جہاں اسنیپ چیٹ موجود نہیں تھی ۔

انسٹاگرام کو ٹک ٹاک کے مقابلے میں امریکی حکومت کا ساتھ بھی حاصل ہے کیونکہ امریکی حکام کی جانب سے ٹک ٹاک کی اسکروٹنی کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ چینی کمپنی بائیٹ ڈانس نے 2017 میں ایک ارب ڈالرز کے عوض ایپ میوزیکلی کو خریدا تھا اور پھر اسے ٹک ٹاک میں بدل دیا، جو بہت تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہوئی۔

یہ فیچر انسٹاگرام اسٹوریز میں بومرنگ اور سپرزوم کے برابر میں ہوگا اور صارفین سائیلنٹ یا سرچ کرکے آڈیو لے سکیں گے یا کوئی مشہور گانا لگا سکیں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ ٹائم کیپشن کا فیچر بھی ریلز کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ گھوسٹ اورلے اور دیگر چیزیں بھی صارفین استعمال کرسکیں گے۔

ٹک ٹاک کے وہ فیچرز جن سے بیشتر افراد واقف نہیں

ٹک ٹاک پاکستان کے بارے میں کیا بتاتا ہے

مبشر لقمان اور ٹک ٹاک اسٹارز کے درمیان قانونی جنگ کا آغاز