کابینہ نے نواز شریف کا نام 'ای سی ایل'سے نکالنے کی اصولی اجازت دے دی،معاون خصوصی
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے مشروط طور پر نکالنے کی اصولی اجازت دے دی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 'نواز شریف کی صحت واقعی تشویشناک ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹروں کی سفارش پر نواز شریف کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم ہونی چاہئیں، اس سلسلے میں آج کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا بھی اجلاس ہوا جس کے بعد کمیٹی کے چیئرمین فروغ نسیم نے کابینہ اراکین کو بریفنگ دی اور نیب اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے حوالے سے آگاہ کیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'بریفنگ کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اراکین سے مشاورت کی اور ووٹنگ میں بیشتر اراکین نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی تجویز دی، تاہم تمام اراکین کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی جائے اور ان کی واپسی کا وقت بھی پوچھا جائے جس کے بعد عمران خان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی اصولی طور پر اجازت دے دی ہے۔'
واضح رہے کہ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا معاملہ پیچیدہ ہے۔
نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس آج منعقد ہوا تاہم 5 گھنٹے طویل تک جاری رہنے والے اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ پیچیدہ ہے، وزیر قانون
کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر آج رات ساڑھے 9 بجے ہوگا جس میں فریقین کو مکمل دستاویزات لانے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دستاویزات قومی احتساب بیورو (نیب) کو اور درخواست گزار شہباز شریف اور ان کے وکلا کو بھی دستاویزات لانے کا کہنا ہے کیونکہ وہ مکمل تیار نہیں تھے۔