نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق برسبین سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ امبر لیوک آنکھ کے سفید حصے پر شوخ نیلے رنگ کروایا جو اتنا تکلیف دہ تھا جیسے کوئی آنکھوں میں شیشے کے ذرات ڈال کر ان کو مسلنا شروع کردے۔
مگر خاتون کو اس درد کی کوئی پروا نہیں کیونکہ وہ اپنے جسم پر اب تک 200 کے قریب ٹیٹوز بنوا چکی ہے اور 25 سال کی عمر تک پورے جسم مختلف نقش و نگار کی خواہشمند ہے۔
مگر آنکھوں کو نیلا کرانے کا عمل بھاری ثابت ہوا کیونکہ ٹیٹو بنانے والے نے سوئی کے ساتھ آنکھوں کی پتلی میں انتہائی گہرائی میں جاکر کام کیا جس کے نتیجے میں امبر 3 ہفتوں کے لیے بینائی سے محروم ہوگئی۔
امبر نے ایک انٹرویو میں بتایا 'وہ بہت تکلیف دہ تھا، ایک بار جب آنکھوں میں نیلے رنگ کی سیاہی کو ڈالا گیا تو ایسا محسوس ہوا کہ شیشے کے ٹکڑوں کو ڈال کر انہیں دبایا جارہا ہے'۔
امبر کے بقول 'بدقسمتی سے آرٹسٹ پتلی میں بہت گہرائی میں چلا گیا، اگر یہ کام درست طریقے سے کیا جاتا تو بینائی پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے'۔