پاکستان میں رواں برس ڈینگی کے سب سے زیادہ کیس اسلام آباد سے سامنے آئے —فوٹو: سارہ فرید/ ڈان پرزم
پاکستان میں رواں برس اب تک ڈینگی کے کیسز کی تعداد 45 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے اور اب تک ملک بھر میں 60 افراد اس مرض کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
پاکستان میں اگرچہ ڈینگی کا مرض خاص مچھر کے کاٹنے سے ہوتا اور اب تک دنیا کے ماہرین بھی یہی سمجھتے آرہے تھے کہ یہ مرض صرف اور صرف مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔
تاہم اب دنیا میں پہلی بار ڈینگی کا ایک منفرد کیس سامنے آیا ہے، جس کے مطابق یہ مرض ’جنسی تعلق‘ سے بھی دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے۔
جی ہاں، پہلی بار جنسی تعلق کی وجہ سے ڈینگی کا وائرس ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہونے کی تصدیق کردی گئی۔
جنسی تعلق کی وجہ سے ایک دوسرے شخص میں ڈینگی وائرس منتقل ہونے کا پہلا کیس یورپی ملک اسپین میں سامنے آیا۔
برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق اسپین کے محکمہ صحت نے جنسی تعلق کی وجہ سے ایک سے دوسرے شخص میں ڈینگی کیس کے منتقل ہونے کی تصدیق کردی۔
یہ اپنی نوعیت کا دنیا کا پہلا کیس ہے، اس سے قبل جنوبی کوریا میں حال ہی میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مضمون میں بتایا گیا تھا کہ مرد اور خاتون کے جنسی تعلق کی وجہ سے ڈینگی وائرس پھیلنے کے قوی امکانات موجود ہیں۔
اسپین کے محکمہ صحت نے جنسی تعلق سے ایک سے دوسرے شخص میں پھیلنے والے ڈینگی کے وائرس کو جنوبی کوریا کے تحقیقی مضمون کی کڑی قرار دیا اور کہا کہ ایک مرد کی جانب سے دوسرے مرد کے ساتھ جنسی تعلق کرنے کی وجہ سے ڈینگی کا وائرس پھیلا۔
محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ڈینگی سے متاثرہ شخص نے اپنے ایک مرد ساتھی کے ساتھ ’جنسی تعلقات‘ استوار کیے، جس کے بعد دوسرے مرد بھی ڈینگی سے متاثر ہوئے اور رواں برس ستمبر میں اس کیس کی تصدیق ہوئی۔
ہسپانوی حکام کے مطابق جنسی تعلق کے بعد ڈینگی سے متاثر ہونے والے شخص کی عمر 41 برس ہے اور اس کا ساتھی مرد کیوبا کے سفر کے دوران ڈینگی وائرس کا شکار ہوا تھا۔
محکمہ صحت کے ماہرین اس بات پر بھی پریشان دکھائی دیے کہ متاثرہ شخص کو کیوبا میں ڈینگی کیسے ہوا، کیوں کہ وہاں ڈینگی کا مرض عام نہیں پایا جاتا، تاہم بعد ازاں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ متاثرہ شخص کو کیوبا میں ہی ڈینگی ہوا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپین کے محکمہ صحت کے حکام نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ دونوں متاثرہ مردوں کے اسپرم کا ٹیسٹ کرنے کے بعد اس بات کی تصدیق ہوئی کہ دونوں میں ایک جیسا ہی ڈینگی ہے۔
اسپینی حکام کے مطابق ابتدائی طور پر کیوبا سے ڈینگی میں متاثر ہونے والے شخص میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی تھی اور ان کی جانب سے ساتھی مرد کے ساتھ جنسی عمل کرنے کے بعد ان کے ساتھی میں بھی ان جیسی ہی علامات پائی گئیں۔
ساتھ ہی دونوں کے اسپرم سے اس بات کی بھی تصدیق ہوئی کہ دونوں ڈینگی کے اس خاص وائرس سے متاثر ہیں جو کیوبا میں پایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈینگی کا مرض جنوبی ایشیا و افریقی ممالک میں عام ہے، تاہم یہ مرض ہر اس ملک میں موجود ہے، جہاں مچھر موجود ہیں۔
پاکستان بھر سے رواں سال سامنے آنے والے ڈینگی کیسز