دنیا

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز نے 12 گھنٹے میں 2 کشمیری نوجوان شہید کردیے

بھارتی فورسز نے گھر گھر تلاشی کے دوران دونوں نوجوان کو ضلع بانڈی پورہ میں آپریشن کے دوران نشانہ بنایا، رپورٹ

سری نگر: بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں بھارتی فورسز نے 12 گھنٹوں کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے دونوں کارروائیاں ضلع بانڈی پورہ میں کی گئیں۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے زیر حراست تشدد سے نوجوان شہید

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارتی فورسز نے کشمیری نوجوانوں کو سرچ آپریشن اور گھر گھر تلاشی کے دوران فائرنگ کرکے شہید کیا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارتی فورسز نے تازہ کارروائی میں کشمیری نوجوان کو ضلع بانڈی پورہ کے علاقے لا دورہ میں شہید کیا۔

علاوہ ازیں کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے گزشتہ رات ایک نوجوان کو شہید کیا تھا۔

آخری رپورٹس آنے تک بھارتی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور سرچ آپریشن جاری تھا۔

دوسری جانب بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 99 ویں روز بھی لاک ڈاؤن جاری ہے، موبائل اور انٹرنیٹ سمیت مواصلات کے تمام ذرائع معطل ہیں اور شہریوں کو بنیادی ضروریات تک رسائی کی اجازت نہیں۔

خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔

مزیدپڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 3 کشمیری حریت پسند شہید

بھارتی قابض فوج بدستور انسانی حقوق کی پامالی میں مصروف ہے جہاں نوجوانوں اور بزرگوں سمیت خواتین و بچوں پر بھی تشدد جاری ہے اور انہیں گھروں پر محصور کردیا گیا ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں اور طلبہ مسلسل 99ویں روز بھی اسکولوں، کالجوں اور جامعات نہیں جاسکیں جبکہ ان کے امتحانات کی تیاریوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

امریکا سمیت دنیا بھر میں موجود کشمیریوں نے بھارتی حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاج کیا اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے بھی بھارت کو صورت حال معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ، ایک کشمیری شہید، 70 زخمی

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔