بابری مسجد کی تعمیر، شہادت اور عدالتی فیصلے تک کیا کچھ ہوا
بھارتی سپریم کورٹ نے 9 اکتوبر کی صبح 1992 میں شہید کی گئی تاریخی بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے رام مندر کی تعمیر کے لیے ہندوؤں کو متنازع زمین دینے اور مسلمانوں کو مسجد تعمیر کرنے کے لیے متبادل کے طور پر علیحدہ اراضی فراہم کرنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے پر جہاں ہندوؤں کی جانب سے جشن منایا گیا، وہیں بھارتی مسلمانوں کی جانب سے فیصلے پر مایوسی کا اظہار بھی کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے لگ بھگ 27 سال بعد فیصلہ سنایا، جس پر ابتدائی طور پر بھارت کی کسی مسلمان تنظیم کی جانب سے سخت رد عمل سامنے نہیں آیا۔
بہت سارے لوگ اگرچہ بابری مسجد کی شہادت سے کسی نہ کسی طرح باخبر ہیں، تاہم کئی افراد کو اس تاریخی مسجد کی مفصل تاریخ کا علم نہیں۔
اس لیے ہم یہاں ’بابری مسجد‘ کی تعمیر سے شہادت اور بعد ازاں اس کی جگہ مندر تعمیر کرنے کے عدالتی فیصلے کی مختصر مگر مفصل تاریخ پیش کر رہے ہیں۔