نیب نے سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر کے خلاف انکوائریز بند کردیں
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) رہنما حنا ربانی کھر اور دیگر افراد کے خلاف انکوائریز عدم ثبوت کی بنا پر بند کردیں۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی صدارت میں نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل نیب، ڈی جی آپریشن نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی اور دیگر سینیئر افسران نے شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں 5 انکوائریز کی منظوری دی گئی جن میں احمد نواز چیئرمین، حمید اکبر خان سابق ضلعی ناظم بھکر، سابق صوبائی وزیر محکمہ آب پاشی امانت اللہ خان سمیت دیگر شامل ہیں۔
نیب نے کہا ہے کہ سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سابق رکن قومی اسمبلی غلام ربانی کھر، چوہدری محمد منیر اور میاں امتیاز کے خلاف جاری انکوائریوں کو عدم شواہد کی بنیاد پر بند کرنے کی منظوری دے گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چوہدری شجاعت، پرویز الٰہی کے خلاف نیب انکوائری کی منظوری
نیب نے نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن بند کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
یاد رہے کہ نیب نے رواں برس فروری میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی تھی جس میں چوہدری شجاعت حسین اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر پرویز الہٰی بھی شامل تھے۔
نیب ترجمان نے انکوائریوں کے حوالے سے کہا تھا کہ اجلاس میں مختلف شخصیات کے خلاف 13 انکوائریز کی تصدیق کی، جن میں سابق ایم این اے غلام ربانی کھر، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے خلاف 2، سابق سیکریٹری آف کمیونیکیشن اور چیئرمین این ایچ اے اور دیگر کے خلاف 2 انکوائری شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ای ٹی پی بی کے سابق چیئرمین صدیق الفاروق، سابق منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال (پی بی ایم) اور دیگر کے خلاف علیحدہ 2 انکوائریز، سابق چیئرمین ای ٹی پی بی ڈاکٹر محمد التمش اور دیگر کے خلاف 2 انکوائریز، کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کے سی ای او، آفیسرز آف ٹورازم کارپوریشن خیبرپختونخوا اور دیگر کے خلاف بھی انکوائریز شامل ہیں۔
نیب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 23 ماہ میں 71 ارب روپے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘نیب نے 179 میگا کرپشن کے مقدمات میں احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیے ہیں جبکہ نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصد ہے’۔
مزید پڑھیں:نیب کا مزید سیاستدانوں اور سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ
چیئرمین نیب نے کہا کہ ‘نیب نے 41 میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا، 15 مقدمات میں انکوائری اور 18 مقدمات میں تفتیش جاری ہے’۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ‘نیب نے گزشہ 23 ماہ میں 610 مقدمات میں بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیے ہیں۔’