حکومت کوئی درمیانی راستہ نکالنا چاہتی ہے تو تجاویز سامنے لائے، مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے اگر حکومت کوئی درمیانی راستہ نکالنا چاہتی ہے تو تجاویز سامنے لائے، پھر اپوزیشن دیکھے گی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی اور پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ' اب تک مثبت جواب کا مرحلہ نہیں آیا'۔
انہوں نے کہا کہ ' ملک ہم سب کا ہے کشتی ڈوبتی ہے تو سب ڈوبتے ہیں'۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ' ملک میں اضطراب موجود ہے اسے ختم کرنا سب کی ذمہ داری ہے'۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ' الیکشن کمیشن خود مانتا ہے کہ 95 فیصد فارمز پر دستخط تک نہیں ہیں، ایک سال میں پارلیمانی کمیشن کیوں فعال نہیں ہوا؟ '۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ' عمران خان، ذوالفقار بھٹو سے بڑے آدمی نہیں اگر انہوں نے دوبارہ الیکشن کروایا تھا تو یہ کیوں نہیں کراسکتے؟'۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کہ ڈیڈ لاک کے باوجود بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہی راستہ نکالے گا۔