اس سروس میں 5 ڈالر ماہانہ فیس رکھی گئی ہے جبکہ 7 دن کا فری ٹرائل بھی دستیاب ہے اور کمپنی نے 10 ستمبر کے بعد سے کوئی ایپل ڈیوائس خریدنے والے کو ایک سال کی مفت سبسکرائپشن کی پیشکش بھی کی ہے۔
اس وقت ایپل ٹی وی پلس پر 9 پروگرامز صارفین کے لیے دستیاب ہیں اور اس سروس نے ہولی وڈ کے بڑے اسٹارز کی خدمات حاصل کرنے لیے 6 ارب ڈالرز کا بجٹ رکھا ہے۔
اس وقت ایپل ٹی وی پلس میں مارننگ شو ڈرامہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جس کا بجٹ 30 کروڑ ڈالرز سے زائد ہے۔
اس کے علاوہ اوپراز بک کلب ایک ٹاک شو ہے جس کی میزبانی اوپرا نفرے کررہی ہیں، اس کے علاوہ جیسن موموا کا ڈرامہ 'سی' خلائی دوڑ کا احوال بیان کرتا شو 'فار آل مین کائنڈ اور شاعرہ ایملی ڈکنسن پر بننے والا ڈرامہ ڈکنسن شامل ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر پروگرامز میں سیسمی اسٹریٹ کا اسپن آف شو ہیلسٹر، بچوں کے لیے گھوسٹ رائٹر، انیمیٹڈ سیریز سنوپی ان اسپیس اور ڈاکومینٹری فلم دی ایلیفینٹ کوئین شامل ہیں۔
کمپنی کے مطابق آنے والے مہینوں میں اس مواد کو مزید بڑھایا جائے گا جبکہ صارفین اپنی پسند کے شوز دیکھتے ہوئے اشتہارات سے محفوظ رہیں گے مگر اس سروس میں نیٹ فلیکس کی طرح لائسنس شوز یا فلموں کی لائبریری نہیں ہوگی اور شوز کی تمام اقساط یا سیزن بیک وقت ریلیز نہیں ہوں گے بلکہ ہر ہفتے کی ایک قسط جاری کی جائے گی۔
ڈزنی پلس
ڈزنی نے اس اسٹریمنگ سروس کو کمپنی کا مستقبل قرار دیا ہے جس میں ہر وہ چیز ہوگی جو اس کمپنی یا اس کی ذیلی شاخیں تیار کرچکی ہیں یا تیار کریں گی، تاکہ نیٹ فلیکس یا ایپل ٹی وی پلس کو سخت ٹکر دی جاسکے۔
ڈزنی پلس کو 12 نومبر کو متعارف کرایا جارہا ہے اور ماہانہ فیس 7 ڈالرز رکھی جارہی ہے جس کو ادا کرکے صارفین اسٹار وارز، مارول، پکسر اور ڈزنی کے اپنے اسٹوڈیوز کی تیار کردہ خصوصی سیریز یا فلمیں دیکھ سکیں گے۔
جیسے اسٹار وارز کی کی اسپن آف سیریز دی مینڈلورین کو اسٹار وارز کے مداح صرف ڈزنی پلس پر ہی دیکھ سکیں گے۔
ڈزنی پلس کے اکثر اوریجنل پروگرام کمپنی کی اپنی ذیلی شاخیں تیار کررہی ہیں اور اسٹار وارز یا مارول فلموں کو پسند کرنے والوں کے لیے یہ اچھی سروس ثابت ہوگی جبکہ بچوں کے لیے بھی پروگرامز کافی حد تک اچھے نظر آرہے ہیں۔
ڈزنی کی دیگر اسٹریمنگ سروسز ہولو اور ای ایس پی این پلس بھی صارفین ڈزنی پلس کے پاس ورڈ اور کریڈٹ کارڈ معلومات پر دیکھ سکیں گے مگر فیس 13 ڈالرز ہوجائے گی۔
ڈزنی نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پروگرام تمام گھر والے دیکھ سکیں گے اور ان کی ریٹنگ پی جی 13 سے زیادہ نہیں ہوگی۔
اسے 12 نومبر کو امریکا، کینیڈا اور نیدرلینڈز میں سب سے پہلے متعارف کرایا جائے گا جس کے بعد 19 نومبر کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا نمبر آئے گا، جبکہ دنیا بھر میں یہ سروس 2 سال کے اندر دستیاب ہوگی جو کہ متعدد ڈیوائسز پر کام کرے گی۔