یورپ کے شہروں اور لوگوں کا رنگ گرم موسم میں خوب سامنے آیا
واہ وارسا واہ
تحریر و تصاویر: رمضان رفیق
کراکو سے پولینڈ کے دیہات کی سیر کرتے کرتے بذریعہ گاڑی ہم وارسا دیکھنے چلے آئے۔
دُور سے ہی شہر کی بلند و بالا عمارتیں شہر کے ماڈرن ہونے کا پتا دے رہی تھیں۔ سادہ گاؤں کی معمولی درجے کی سڑکوں اور گلیوں کے بعد ایک جدید شہر میں داخلہ یہاں کے عوام اور امرا کے درمیان فرق کی طرف بھی ایک اشارہ تھا۔
شہر کا مرکز ہماری منزل تھی اور چونکہ پولینڈ کی سب سے اونچی عمارت ’پیلس آف کلچر اینڈ سائنس‘ بھی یہیں واقع ہے، لہٰذا ہم نے سب سے پہلے اسی طرف جانے کا فیصلہ کیا۔ اس ٹاور کے بالکل سامنے پارکنگ کی بہت ہی مناسب جگہ مل گئی۔ یہاں ان دنوں گرمیوں کا موسم چل رہا ہے اور یورپ کے شہر اور لوگوں کا رنگ گرم موسموں میں خوب کُھل کر سامنے آتا ہے۔
یہاں کے ٹریفک میں نظر آنے والی شاندار گاڑیوں، لوگوں کے ملبوسات، نت نئے فیشن کی رنگینیاں، آسمان کو چھوتی عمارتوں اور شاپنگ مالز کی گہما گہمی سے شہر کے خوشحال ہونے کا خوب اندازہ ہوا۔