کھیل

پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کے انتخاب کے طریقہ کار کی تفصیلات جاری

ڈرافٹ کے پہلے راؤنڈ کا پک آرڈر طے کرنے کے لیے بیٹ رکھ کر باری لگانے کے روایتی طریقہ کار کا انتخاب کیا گیا۔

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے پانچویں ایڈیشن کے ڈرافٹ کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب کی تفصیلات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پہلے کھلاڑی کا انتخاب کرے گی۔

ڈرافٹ کے پہلے راؤنڈ کے لیے پک آرڈر کے فیصلہ کرنے کے لیے اتوار کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں تقریب منعقد کی گئی چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) احسان مانی، چیف ایگزیکٹو وسیم خان، چھ فرنچائزز اور بلٹز ایڈورٹائزنگ کے نمائندگان نے شرکت کی۔

ڈرافٹ کے پہلے راؤنڈ کا پک آرڈر طے کرنے کے لیے بیٹ رکھ کر باری لگانے کے روایتی طریقہ کار کا انتخاب کیا گیا، یہ طریقہ کار مقامی سطح پر گلی محلوں کی کرکٹ میں انتہائی مقبول ہے۔

طریقہ کار کے مطابق دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی پہلی، لاہور قلندرز کی دوسری، ملتان سلطانز تیسری، دومرتبہ کی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ چوتھی، پشاورزلمی پانچویں اور کراچی کنگز کو چھٹی باری ملے گی۔

خصوصی طور پر تیار کیے گئے ماڈل سے باقی ماندہ 17 راؤنڈز کے لیے پک آرڈر کی ترتیب پیر کو طے کی گئی جس کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔

ڈرافٹ کے لیے پک آرڈر کی ترتیب طے ہونے کے بعد پی ایس ایل کی ٹرانسفر اور ریٹینشن(کھلاڑی برقرار رکھنے) کی ونڈو باضابطہ طور پر کھول دی گئی ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق رواں سال ہر فرنچائز گزشتہ ایڈیشن میں شامل زیادہ سے زیادہ 8 کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں برقرار رکھ سکتی ہے اور گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ہر فرنچائز کے 17 رکنی اسکواڈ میں 5 غیرملکی کھلاڑی شامل ہوں گے۔

البتہ رواں سال فرنچائزز کو سپلیمنٹری کیٹیگری میں شامل دو کھلاڑیوں میں سے ایک غیرملکی کرکٹرز کو چننے کا اختیار دے دیا گیا ہے اور کوئی فرنچائز چاہے تو اس سے فائدہ اٹھا سکتی ہے تاہم پلئینگ الیون میں کم ازکم 3 اور زیادہ سے زیادہ 4غیرملکی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی اجازت ہو گی۔

رواں سال پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں پہلی بار وائلڈ کارڈ پک کا قانون متعارف کروادیا گیا ہے جس کے تحت ڈرافٹ کے عمل کے دوران ڈائمنڈ اور گولڈ راؤنڈ میں فرنچائز اپنی صوابدید پر کسی ایک کھلاڑی کا انتخاب اس کی مقررہ کٹیگری سے اوپر لے جا کر بھی کرسکتی ہے۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ پی سی بی پاکستان سپر لیگ میں ہر لمحہ جدت لانے کے لیے کوشاں ہے اور وائلڈ کارڈ پک کے قانون کی صورت میں نیا اضافہ مداحوں اور لیگ میں شامل ٹیموں کے لیے مزید حوصلہ افزائی کا سبب بنے گا۔

وسیم خان نے کہا کہ پی ایس ایل کے مداحوں کے لیے آئندہ چند روز بھی بہت اہم ہیں کیونکہ اس دوران ہرفرنچائز اپنے اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی ری ٹینشن اور ٹریڈ کا اعلان کرے گی۔

پی ایس ایل 2020 کا مکمل ایڈیشن پاکستان میں کھیلا جائے گا اور ایونٹ کا آغاز آئندہ سال فروری میں ہو گا۔