کیوی وزیراعظم کی 2 منٹ کی ویڈیو دنیا بھر میں وائرل کیوں ہوئی؟
رواں برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشتگرد حملوں میں 50 نمازیوں کی شہادت کے بعد بہترین حکومتی اقدامات سے دنیا بھر مقبول ہونے والی کیوی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کو ایک بار پھر عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے۔
اور اس کی وجہ ایک دو سے ڈھائی منٹ کی ویڈیو ہے جس نے دنیا کے مقبول ترین وزرائے اعظم میں سے ایک کی مقبولیت کو چار چاند لگادیئے ہیں۔
جیسنڈا آرڈرن کی حکومت کو 2 سال مکمل ہورہے ہیں اور اس موقع پر ان کی ٹیم نے کیوی وزیراعظم کا ایک چھوٹا سا ٹیسٹ لیا۔
انہیں گزشتہ 2 برس حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد اور کامیابیوں کی فہرست صرف 2 منٹ میں ایک ویڈیو میں بیان کرنے کا چیلنج دیا گیا۔
مگر کیوی وزیراعظم نے اسے پورا کیا حالانکہ انہیں مقررہ وقت سے اوپر 30 سیکنڈ لگے مگر یہ ویڈیو اب پاکستان سمیت دنیا بھر میں وائرل ہوچکی ہے جس پر 13 ہزار سے زائد بار ری ٹوئٹ، 37 ہزار سے زائد لائکس اور ہزاروں کمنٹس ہوچکے ہیں۔
فیس بک پر ہزاروں ری ایکشن الگ ہیں۔
اور اس فہرست میں محض چند اہم کامیابیاں ہی شامل ہیں پوری فہرست تو کچھ زیادہ ہی طویل سمجھی جاسکتی ہے۔
جیسنڈا آرڈرن نے ویڈیو میں بتایا کہ 2 سال میں ان کی حکومت نے 92 ہزار ملازمتیں پیدا کیں، 14 کروڑ درختوں کو لگایا گیا، اسکولوں میں مفت لنچ پروگرام شروع ہوا، پولیس، نرسوں اور اساتذہ کی تنخواہوں کو بڑھایا گیا، کینسر کے علاج کے لیے زیادہ ریڈی ایشن مشینیں فراہم کی گئیں، 50 ہزار سے زائد افراد کو سست ڈاکٹروں کی سہولت دی گئی، کم از کم تنخواہ میں اضافہ، ایک لاکھ طالبعلموں کے لیے اسکولوں میں مزید کلاس روم تعمیر ہوئے اور بیرزگاری کی شرح کو 11 سال کی سب سے کم شرح پر لایا گیا۔
یہ فہرست یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ یہ تو وہ اقدامات ہیں جو انہوں نے ویڈیو کے اولین 30 سیکنڈ میں بیان کیے، انہوں نے اقدامات کی طویل فہرست کا سلسلہ سانس لیے بغیر مزید ڈیڑھ منٹ تک جاری رکھا۔
درحقیقت یقین کرنا مشکل ہے کہ 2 سال میں کوئی حکومت اتنا کام بھی کرسکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ مختصر ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوئی۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ اس ویڈیو کو دیکھنا حیران کن تھا جو گزشتہ 48 گھنٹوں میں لگتا ہے کہ برطانیہ سے لے کر پاکستان تک دنیا بھر میں پھیل گئی، یہاں تک کہ لبنان میں بھی وائرل ہوگئی، جس سے مظاہرین کو تبدیلی کے لیے ایک اور ٹول مل گیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ اس کی خواہش ہے کہ اگر جیسنڈا وزیراعظم رہتی ہیں تو وہ نیوزی لینڈ میں رہنا پسند کرے گا، ایسے ہی لیڈر کی آسٹریلیا کو ضرورت ہے۔
پاکستانی فیشن ڈیزائنر عاصم جوفا نے اس ویڈیو پر تحریک انصاف کی حکومت سے کہا 'میں آپ کی 2 منٹ کی ویڈیو کا انتظار کررہا ہوں'۔
زمبابوے کے سیاستدان نیلسن کمیشا نے اس کلپ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا 'یہی قیادت ہوتی ہے'۔
نیوزی لینڈ کی سابق وزیراعظم ہیلن کلارک نے ٹوئٹ کیا کہ دنیا بھر میں متعدد ممالک میں مظاہرین اپنی حکومتوں سے ناانصافی پر قابو پانے اور استحکام کا مطالبہ کررہے ییں، نیوزی لینڈ میں پیشرفت ریفریشنگ ہے۔
کچھ دیگر افراد کا یہ کہنا تھا :
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مساجد پر حملے کے بعد حجاب اور اسلامی لباس پہن کر مسلمان خواتین سے تعزیت کرنے سمیت ان کے ساتھ وقت بھی گزارا تھا۔