حکومت، استعفے کے سوا اپوزیشن کے تمام مطالبات پر مذاکرات کیلئے تیار
وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے ڈی چوک اور ریڈ زون کی جانب مارچ نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ ملک کی بہتری کے لیے وزیراعظم عمران خان کے استعفے کے سوا اپوزیشن کے تمام مطالبات مذاکرات کے ذریعے پورے کیے جاسکتے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر مذہبی امور کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’ہم مولانا کو فیس سیونگ دینے کے لیے تیار ہیں‘۔
تاہم اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے دوہری پالیسی اختیار کی ہوئی ہے کیوں کہ ایک جانب جہاں فردوس عاشق اعوان نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ کے فیصلے کو سراہا وہیں انہیں ’ریاست کی رٹ چیلنج کرنے‘ اور مذہبی کارڈ استعمال کر کے ملک کا ترقی پسند اور روشن خیال تصور خراب کرنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: یہاں سے پسپائی نہیں پیش رفت کریں گے، مولانا فضل الرحمٰن