دنیا

اپنے بجائے والدہ کے لیے دلہا تلاش کرنے والی لڑکی کے چرچے

عام طور پر والدین اپنے بچوں کی شادی کے لیے فکرمند رہتے ہیں اور وہ ان کے رشتوں کے لیے اشتہارات شائع کرواتے ہیں۔

عام طور پر والدین اپنے بچوں کی شادی کے لیے فکرمند رہتے ہیں اور وہ ان کے رشتوں کے لیے جہاں اشتہارات شائع کرواتے ہیں، وہیں وہ میرج بیورو اور رشتہ داروں کی خدمات بھی حاصل کرتے ہیں۔

تاہم بھارت کی ایک نوجوان لڑکی کی جانب سے اپنے لیے دلہا تلاش کرنے کے بجائے اپنی والدہ کے لیے جیون ساتھی تلاش کرنے پر اس کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

جی ہاں، بھارت میں ایک نوجوان لڑکی نے ٹوئٹر پر اپنی والدہ کے لیے ادھیڑ عمر دلہے کی ضرورت کا اشتہار دے کر سب کو حیران کردیا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق قانون کی طالبہ استھا ورما نے ٹوئٹر پر اپنی والدہ کے لیے 50 سالہ دلہے کی ضرورت کا اشتہار دے دیا۔

استھا ورما نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں والدہ کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے ان کے ہونے والے دلہا کے لیے شرطیں بھی بتائیں۔

نوجوان لڑکی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ اپنی والدہ کے لیے 50 سال کی عمر تک کا دلہا تلاش کر رہی ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ وہ خوش شکل نظر آنے والے، گوشت سے پرہیز کرنے اور شراب نوشی سے دور رہنے والے مرد کو ترجیح دیں گی۔

والدہ کے لیے دلہا ڈھونڈنے پر استھا ورما کی تعریفیں کی گئیں—فوٹو: ٹوئٹر

نوجوان لڑکی نے یہ ٹوئٹ تین دن قبل کی تھی اور اب تک ان کی اسی ٹوئٹ پر 13 ہزار سے زائد افراد نے کمنٹ کیے ہیں، جن میں سے زیادہ تر افراد نے ان کی تعریف کی۔

کئی افراد نے نوجوان لڑکی کی والدہ کے لیے دلہے بھی تجویز کیے اور کہا کہ نریندر مودی اور بولی وڈ اداکار انیل کپور جیسے مرد ان کی والدہ کے لیے آئیڈیل دلہے ہیں۔

بعض افراد نے انہیں اپنی والدہ کے لیے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ اور بولی وڈ خان سلمان خان جیسے افراد بھی بطور دلہا تجویز کیے۔

استھا ورما کے ٹوئٹر ہینڈل کے مطابق وہ نیل پالش آرٹسٹ ہیں اور وہ اس حوالے سے آن لائن اسٹور بھی چلاتی ہیں۔

ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ شاعری بھی کرتی ہیں، ساتھ ہی وہ قانون کی تعلیم بھی حاصل کر رہی ہیں اور وہ نظریاتی طور پر ملحد اور نرگسیت کا شکار بھی ہیں۔

استھا ورما قانون کی طالبہ ہیں—فوٹو: ٹوئٹر