اپوزیشن کے اگلے فیصلے تک اسی مقام پر رہیں گے، مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پوری اپوزیشن کے فیصلے تک ہم یہاں پر استقامت کے ساتھ بیٹھے رہیں گے۔
آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہم ان شااللہ پرامن رہیں گے، آگے جو مراحل ہیں وہ بھی ہم نے مل کر طے کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے تاکہ تسلسل نہ ٹوٹے کیونکہ تحریک جہد مسلسل کا نام ہے، ہم اس سے آگے اور میدان میں جائیں گے یہاں تک کہ ان ناجائز حکمرانوں کا تختہ الٹ دیں'۔
انہوں نے آزادی مارچ کے شرکا کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسی استقامت کے ساتھ یہاں رہنا ہے جب تک پوری اپوزیشن یہاں رہنے کا فیصلہ کرتی ہے اور اگلا قدم نہیں بتاتی کہ کہاں جانا ہے اس وقت تک یہاں رہنا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘نکمے حکمران پاکستان کے لیے رسک بن چکے ہیں، جب سے یہ اقتدار میں آئے ہیں 70 برسوں کی تمام حکومتوں کے قرضے اکٹھے کر لو ایک سال کے ان کے قرضے سب سے اوپر ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اتنے قرضے قوم پر لاد دیے گئے ہیں جب حکومت بنی تو روپے کی قدر 104 اور 105 پر تھی اور آج 160 پر چلی گئی ہے افراط زر بڑھ چکا ہے’۔
سربراہ جے یو آئی ایف نے کہا کہ ‘غریب انسان آج پاکستان میں کرب میں مبتلا ہیں اس کی کمر ٹوٹ گئی ہے وہ بچوں کے لیے راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا ہے اس لیے حکومت کو جتنے دن مزید ملیں گے، پاکستان پستی کی طرف جائے گا اور انحطاط کا شکار ہوگا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک اس حکومت سے جان نہیں چھٹتی ہم بھی میدان میں رہیں گے’۔
مزید تفصیل یہاں پڑھیں