مسافروں سے بدتمیزی، اسلام آباد ایئرپورٹ کے عہدیداروں کی معطلی کا حکم
راولپنڈی: وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) اہلکاروں کی جانب سے مسافروں سے بدتمیزی کے واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے قوانین کے تحت ایئرپورٹ منیجر سمیت عہدیداروں کی معطلی کا حکم دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 17 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر واقعہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب سے پشاور جانے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز کو خراب موسم کے باعث اسلام آباد موڑ دیا گیا تھا۔
ایئرپورٹ پر پرواز کی لینڈنگ کے بعد مسافروں کو خراب موسم کے باعث کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑا تھا جو اس احتجاج کی وجہ بنا تھا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ایئرپورٹ پر اے ایس ایف کے اہلکاروں کا مسافروں پر تشدد
تاہم مسافروں اور اے ایس ایف اہلکاروں کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مظاہرین کو ایئرپورٹ لاؤنج سے باہر جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی کیونکہ کچھ مسافر ایئرپورٹ کے ذریعے پشاور جانا چاہتے تھے۔
خیال رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے اہلکار مسافروں سے بدتمیزی کر رہے تھے جبکہ کچھ اہلکاروں کو تشدد کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے ان لوگوں کی معطلی کا حکم دینے کے علاوہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی کہ معاملے کو پیشہ وارانہ طریقے سے نہ دیکھنے پر ان افراد کے خلاف انضباطی کارروائی کا آغاز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ایئرپورٹ پر اے ایس ایف اہلکار کی مسافر کو زدوکوب کرنےکی کوشش
عمران خان نے پی آئی اے کے اسٹیشن منیجر اور اس وقت ڈیوٹی پر موجود ان کی ٹیم کے اراکین کو معطل کرنے کی بھی ہدایت کی، ساتھ ہی ان کے خلاف بھی انضباطی کارروائی کا مشورہ دیا۔
اس سلسلے میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر عرفان ظفر کی سربراہی میں انکوائری بورڈ کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اے ایس ایف کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت کارروائی کا آغاز کرے اور 23 اکتوبر سے 10 روز میں معاملے کی کارروائی مکمل کریں۔
اس سے قبل بدھ کو وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے بھی ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف کی جانب سے مبینہ طور پر مسافروں کے ساتھ بدتمیزی پر انکوائری کا حکم دیا گیا تھا۔