تھائی لینڈ کے بادشاہ نے ’زناکاری‘ میں ملوث بیڈ روم گارڈز کو فارغ کردیا
تھائی لینڈ کے 67 سالہ بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن نے شاہی محل کے 2 مقامات سے 4 اعلیٰ ملازمین اور سیکیورٹی گارڈز کو ’بدکردار‘ اور ’زناکاری‘ کے مرتکب ہونے کے بعد ملازمت سے فارغ کردیا۔
بادشاہ ماہا وجیرالونگ کورن کی جانب سے مذکورہ 4 ملازمین کو نوکری سے نکالے جانے سے قبل گزشتہ ہفتے ایک خاتون اور ایک اعلیٰ پولیس افسر سمیت 6 ملازمین کو بھی ’بدکردار‘ ہونے پر ملازمت سے فارغ کیا گیا تھا۔
شاہی محل کے گزشتہ ہفتے نکالے گئے 6 ملازمین سے 2 دن قبل ہی بادشاہ نے ماضی میں اپنی انتہائی باوفا اور قریبی محافظ خاتون 34 سالہ سنینات ونگوجری پکدے سے ’بے وفائی‘ کرنے کے بعد شاہی اعزاز واپس لیا تھا۔
ماہا وجیرالونگ کورن نے خاتون محافظ سنینات ونگوجری پکدے سے شاہی اعزاز محض 2 ماہ بعد واپس لیا تھا۔
تھائی بادشاہ نے خاتون محافظ کی اعلیٰ پیشہ ورانہ خدمات اور وفاداری کے عوض انہیں ترقی دے کر ’رائل نوبیل کنسورٹ‘ کا ولی عہد جیسا عہدہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’بے وفا‘ خاتون محافظ کے بعد تھائی لینڈ کے 6 ’بدکردار‘ افسران بھی فارغ
تاہم رواں ماہ 22 اکتوبر کو بادشاہ نے خاتون کو دیا گیا شاہی عہدہ واپس لے لیا تھا اور شاہی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’بے وفائی‘ کرنے اور بادشاہ کی بیوی سے ’حسد‘ کرنے کی وجہ سے خاتون سے عہدہ واپس لیا گیا۔