لائف اسٹائل

سعودی عرب میں عبایہ میں ملبوس لڑکی کا میلے میں ’ہپ ہاپ‘ ڈانس

مغربی طرز کا ڈانس کرنے والی نوجوان لڑکی کو سعودی عرب کی روایات خراب کرنے کے جرم میں گرفتار کرنے کا حکم دیدیا گیا۔
ریاض سیزن کا میلہ رواں برس دسمبر کے وسط تک جاری رہے گا—فوٹو: ریاض سیزن فیس بک

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رواں ماہ 11 اکتوبر سے شروع ہونے والے میوزیکل و ثقافتی میلے ’ریاض سیزن‘ میں جہاں کچھ دن قبل پاکستانی گلوکاروں راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم نے پرفارمنس کرکے مداحوں کے دل جیتے تھے۔

وہیں اسی میلے میں مشرق وسطیٰ و مغربی گلوکاروں کی جانب سے بھی شاندار پرفارمنس کرکے شائقین کو محظوظ کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

’ریاض سیزن‘ نامی یہ میلا رواں برس دسمبر کے وسط تک جاری رہے گا اور اس میں متعدد عرب فنکاروں سمیت مغربی ممالک کے فنکاروں کی جانب سے بھی پرفارمنس کیے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان نے ’ریاض سیزن‘ کا میلہ لوٹ لیا

اس میلے کے پروگرامات دیکھنے کے لیے سعودی عرب کے تمام شہروں سے مرد و خواتین سمیت نوجوان نسل بڑی تعداد میں پہنچ رہی ہے اور پہلی بار مرد و خواتین کو ایک ہی جگہ مکمل تفریحی ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔

راحت فتح علی اور عاطف اسلم نے ریاض سیزن میں 25 اکتوبر کو پرفارمنس کی تھی—فوٹو: ریاض سیزن فیس بک

اسی میلے میں گزشتہ روز عبایہ میں ملبوس نوجوان لڑکی کی جانب سے مغربی طرز کے ڈانس کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا اور ڈانس کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

عرب نشریاتی ادارے ’صدی‘ کے مطابق ریاض سیزن میں عبایہ میں ملبوس لڑکی کی جانب سے لوگوں کے سامنے ’ہپ ہاپ‘ طرز کا ڈانس کرنے والی لڑکی کو حکام نے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ لڑکی کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی، تاہم پبلک پراسیکیوٹر نے مذکورہ لڑکی کو سعودی عرب کی روایات کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

میلے میں متعدد عرب گلوکارائیں بھی پرفارمنس کر چکی ہیں—فوٹو: ریاض سیزن انسٹاگرام

سیاہ رنگ کے عبایہ میں ملبوس لڑکی کو مختصر ویڈیو میں نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کے سامنے ’ہپ ہاپ‘ ڈانس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: غیر ملکی نامحرم مرد و خواتین کو ایک ساتھ کمرہ لینے کی اجازت

ویڈیو میں لڑکی کے ڈانس سے محظوظ ہونے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی آواز بھی سنی جا سکتی ہیں جب کہ قریب کھڑے افراد کو غور سے ڈانس دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ثقافتی میلے میں کسی لڑکی نے عبایہ میں ہونے کے باوجود سب کے سامنے ڈانس کیا ہو۔

اس سے قبل سعودی عرب میں خواتین کو مردوں کے ساتھ کسی بھی پروگرام میں ایک ساتھ جانے کی اجازت نہیں تھی، تاہم گزشتہ چند برس سے وہاں بڑی تبدیلیاں متعارف کراتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے۔

اب جہاں سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت حاصل ہے، وہیں خواتین کسی بھی مرد سربراہ کی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر بھی کر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں سیاحت کی اجازت، خواتین کیلئے عبایا کی شرط ختم

اس کے علاوہ خواتین کو اداکاری کرنے سمیت غیر محرم مرد حضرات کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے اور خواتین کو مختلف شعبہ جات میں مردوں کے برابر کام کرنے کے اختیارات بھی دیے گئے ہیں۔

حال ہی میں سعودی عرب نے پہلی مرتبہ غیر ملکیوں کے لیے سیاحت کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے وہاں پر نامحرم مرد و خاتون کو ایک ساتھ ہوٹل کا کمرہ کرائے پر لینے کی اجازت کا بھی اعلان کیا تھا۔

سعودی حکومت نے غیر ملکی سیاح خواتین کو لباس کے حوالے سے بھی آزاد دینے کا اعلان کیا ہے—فوٹو: اے ایف پی