پاکستان

بھارت کے خلاف کشمیریوں کا یوم سیاہ

پاکستان اور لندن سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے قبضے کے 72 سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا۔

بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر میں غیر قانونی قبضہ کیا اور معصوم شہریوں کو ان کے حق خود ارادیت سے محروم کرتے ہوئے ان پر مظالم ڈھائے اور ہزاروں افراد کو قتل کیا جس کے خلاف کشمیریوں نے دنیا بھر میں احتجاج کیا اور یوم سیاہ کے طور پر منایا۔

اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، گلگت، گجرانوالا، گجرات، سرگودھا، سکھر، نواب شاہ، حیدر آباد، مظفرآباد سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں بھارت کے خلاف ریلیاں نکالی گئی اور کشمیر کی آزادی کے فلک شگاف نعرے لگائے اور یوم سیاہ منایا۔

پاکستان اور کشمیر کے علاوہ لندن، جرمنی، امریکا سمیت دیگر کئی ممالک جہاں کشمیری اور ان کے حق میں آواز اٹھانے والے افراد وہاں یوم سیاہ منایا گیا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے علامتی بھوک ہڑتال کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارت نے کشمیریوں کے سارے حقوق سلب کرلیے ہیں، ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ غائب ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیر میں جب تک کرفیو کا خاتمہ اور کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دیا جاتا اس وقت تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی'۔