پیراگون سٹی اسکینڈل: خواجہ سعد رفیق پیرول پر رہا
لاہور: پیراگون سٹی اسکینڈل میں زیر حراست پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو ساس کے انتقال پر 2 دن کے لیے پیرول پر رہائی مل گئی۔
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، پیرول پر رہائی کے بعد اپنی اہلیہ ڈاکٹر شفق حرا کی والدہ کے انتقال پر لیہ روانہ ہوگئے۔
اس ضمن میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کو کوٹ لکھپت جیل سے لیہ روانہ ہوئے۔
مزید پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: نیب نے خواجہ برادران کو گرفتار کرلیا
سعد رفیق کو دو روز کے لیے تدفین کی رسومات کے لیے پیرول پر رہائی دی گئی۔
سابق وزیر ریلوے نے پیرول پر رہائی کے لیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی تھی۔
سعد رفیق نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 'ساس کا انتقال ہو گیا اس لیے جنازے میں شرکت کی اجازت دی جائے'۔
انہوں نے کہا کہ پیرول پر رہائی دی جائے تاکہ نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کر سکوں۔
پیراگون سوسائٹی ریفرنس کا پس منظر
قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے میں خرد برد کی تحقیقات کا آغاز نومبر 2018 میں کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔
پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔
نیب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس دائر، کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام
نیب لاہور نے رواں سال مئی میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون سوسائٹی کے مبینہ کرپشن کیس میں تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد 31 مئی کو لاہور کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا تھا۔
قبل ازیں نیب نے 11 دسمبر 2018 کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو ضمانت مسترد ہونے پر لاہور ہائی کورٹ سے حراست میں لے لیا تھا، خواجہ برداران نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں قبل ازگرفتاری ضمانت میں متعدد مرتبہ توسیع بھی حاصل کی تھی۔
نیب نےگرفتاری کے دوسرے ہی روز خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا، بعد ازاں اس میں متعدد مرتبہ توسیع کی گئی اور 2 فروری 2019 کو انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔