وہ دن آئے گا جب نواز شریف کی قیادت میں کشمیر فتح کریں گے، شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کی عوام جلد ان کے قائد نواز شریف کی قیادت میں کشمیر فتح کرے گی۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شمالی آئرلینڈ کے مسئلے کو پوری دنیا نے مل کر حل کرایا، جنوبی سوڈان میں مذہبی بنیادوں پر تقسیم ہوئی تاہم مقبوضہ کشمیر میں فسطائی حکومتیں مظالم ڈھا رہی ہیں مگر دنیا سورہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'کشمیر کو پاکستان نے آزاد کرانا ہے اور اس کے لیے ہمیں اپنی کمر کسنی ہوگی اپنے حالات درست کرنے ہوں گے'۔
مزید پڑھیں: ’پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا‘ صدرِ مملکت، وزیراعظم کا یومِ سیاہ پر پیغام
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 'قوم آج کشمیری بھائیوں کی آزادی کے لیے ایک آواز میں بات کر رہی ہے اور یوم سیاہ منا رہی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیر کی آزادی کے لیے ہمیں پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا جسے عمران خان نے کھوکھلا کردیا ہے اور لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'سعودی عرب اور ایران میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پوری دنیا نے تعریف کی مگر ہم ایران اور سعودی عرب میں تو ثالثی کرائیں اور اندر لڑائی کروائیں اس طرح کشمیر نہیں مل سکتا، یہ دوغلی پالیسی نہیں چل سکتی'۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ 'وہ دن جلد آئے گا جب ہم نواز شریف کی قیادت میں کشمیر فتح کرلیں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف نے بطور وزیر اعظم اقوام متحدہ میں کشمیر کے لیے بھرپور آواز اٹھائی تھی جبکہ ملک کی معیشت کو مضبوط کیا تھا'۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر پر بھارتی قبضے کے 72 برس مکمل، دنیا بھر میں یوم سیاہ
انہوں نے بتایا کہ مودی نے 5 اگست کو کشمیر میں کرفیو نافذ کیا جو آج تک جاری ہے، وہاں اسکول اور بازار بند ہیں جبکہ کشمیریوں پر زندگی تنگ کردی گئی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'کشمیر بھی پاکستان کی جھولی میں آئے گا اس ہی طرح جس طرح مشرقی جرمنی مگربی جرمنی کے جھولی میں گیا تھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'عمران خان کشمیر کو ملک کا حصہ نہیں بنا سکتے یہ قوم بنائے گی، پاکستان بنائے گا، مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف بنائے گا'۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے پوری قوم سے نواز شریف کی صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل بھی کی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری بھارتی قبضے کے 72 برس مکمل ہونے پر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔
ادھر حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے جبکہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل نافذ کیے گئے کرفیو کو 84 روز ہوچکے ہیں۔
بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آج بھی انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کی گئی ہے جبکہ کاروبار زندگی معطل ہے۔