پاکستان

مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی، ہندو برادری کا سادگی سے دیوالی منانے کا فیصلہ

بلوچستان کی ہندو کمیونٹی کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور کشمیری کاذ کی بھرپور حمایت کرتی ہے، مشیر اقلیتی امور دنیش کمار
|

بلوچستان کی ہندو کمیونٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دیوالی سادگی سے منائیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ہندو مذہب کے پیروکار رشینوں کا تہوار منا رہے ہیں۔

مزیدپڑھیں: ’اقلیتوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے‘

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دیوالی تہوار ہندوؤں کے نئے سال کے آغاز پر منایا جاتا ہے، اس تہوار پر اہل خانہ، دوستوں اور رشتہ داروں کے لیے تحفے خریدے جاتے ہیں اور خوشحالی کے لیے لکشمی دیوی کی پوجا بھی کی جاتی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے اقلیتی امور دنیش کمار نے کہا کہ بلوچستان کی ہندو کمیونٹی کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور کشمیری کاذ کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پوری ہندو برادری پاکستان آرمی اور کشمیری عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کرتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ ہندو برادری بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اہمیت ختم کرنے کی مذمت کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی اقلیتیں مردم شماری کے نتائج سے پرامید

دنیش کمار نے کہا کہ بھارت کا یکطرفہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور مواصلات کی غیرقانونی بندش پر ایکشن لے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 دہائی سے حق خود ارادیت کے لیے کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد کی کامیابی کے لیے صوبےکے تمام مندروں میں دیوالی کے موقع پر خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔

خیال رہےکہ دیوالی کو بھارت اور نیپال میں سرکاری و قومی سطح پر منایا جاتا ہے، جب کہ پاکستان سمیت دنیا کے ان ممالک میں جہاں ہندو مذہب کے پیروکار رہائش پذیر ہیں وہاں بھی اس تہوار کو بھرپور جوش سے منایا جاتا ہے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں ہندو برادری کے افراد زیادہ بستے ہیں اور ان ہی صوبوں میں اس تہوار کو روایتی انداز میں بھی منایا جاتا ہے۔