لائف اسٹائل

اداکارہ روز میکگواں کا ہاروی وائنسٹن اور ان کے وکلا پر دھمکانے کا مقدمہ

اداکارہ نے 2017 میں فلم پروڈیوسر پر 20 سال قبل 24 سال کی عمر میں ’ریپ‘ کا الزام لگایا تھا۔

دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والی ’می ٹو مہم‘ کا آغاز کرنے والی 46 سالہ اداکارہ روز میکگواں نے 67 سالہ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن اور ان کے وکلا پر ڈرانے، دھمکانے اور جاسوسی کرنے کا مقدمہ دائر کردیا۔

روز میکگواں کا شمار ان پہلی 18 اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے اکتوبر 2017 میں ہاروی وائنسٹن پر پہلی بار جنسی طور پر ہراساں کرنے، بلیک میل کرنے اور ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

روز میکگواں سمیت دیگر اداکاراؤں کی جانب سے ہاروی وائنسٹن پر الزامات لگائے جانے کے بعد ان کے خلاف دیگر خواتین بھی سامنے آئی تھیں اور مجموعی طور پر ان کے خلاف 100 کے قریب خواتین نے الزامات عائد کر رکھے ہیں۔

ہاروی وائنسٹن نے 24 برس کی عمر میں ریپ کیا، اداکارہ—فوٹو: اے ایف پی

ہاروی وائنسٹن کے خلاف الزام لگانے والی معروف اداکاراؤں میں سلمیٰ ہائیک اور اینجلینا جولی بھی شامل ہیں۔

ہاروی وائنسٹن کے خلاف الزامات سامنے آنے کے بعد نیویارک اور لندن پولیس نے ان کے خلاف الگ الگ تحقیقات شروع کی تھیں اور بعد ازاں ان کے خلاف امریکا کی متعدد عدالتوں میں مقدمات کا آغاز ہوا تھا۔

ہاروی وائنسٹن پر 100 کے قریب خواتین نے الزامات لگا رکھے ہیں—فوٹو: زمبیو

ہاروی وائنسٹن پر اب تک 2 بار جنسی جرائم کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے جب کہ دیگر عدالتوں میں ان کے کیسز زیر التوا کا شکار ہیں اور نیویارک کی عدالت میں ان کے خلاف آئندہ برس جنوری میں اہم ٹرائل کا آغاز ہوگا۔

ہاروی وائنسٹن اس وقت ضمانت پر رہا ہیں اور انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وکلا کی ٹیم کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جو ان کا کیس عدالتوں میں لڑنے سمیت ان پر الزامات لگانے والی خواتین سے مبینہ طور پر سمجھوتے کرنے کا بھی کردار ادا کر رہے ہیں۔

ہاروی وائنسٹن اور ان کے وکلا پر یہ الزامات بھی لگائے جاتے رہیں ہیں کہ وہ الزامات لگانے والی خواتین کو ڈرانے، دھمکانے اور انہیں معاہدہ کرنے پر مجبور کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

فلم ساز پر الزام لگانے والی اداکاراؤں میں ایشلے جڈ اور انجلینا جولی جیسی اداکارائیں بھی شامل ہیں—فوٹو: یو ایس ٹوڈے

اور اب انہی الزامات کے تحت 46 سالہ اداکارہ روز میکگوان نے بھی ہاروی وائنسٹن اور ان کے 2 وکلا کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق روز میکگواں نے ہاروی وائنسٹن اور ان کے وکلا کے خلاف لاس اینجلس کی عدالت میں مقدمہ دائر کوتے ہوئے ان پر ڈرانے، دھمکانے، جاسوس کرنے اور ریپ الزامات کے حوالے سے خاموش رہنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلم پروڈیوسر پر جنسی ہراساں کا الزام لگانے والی خواتین معاہدہ کرنے کو تیار

رپورٹ کے مطابق عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں اداکارہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہاروی وائنسٹن نے ان کی جاسوس کرنے کے لیے اسرائیل کی ایک نجی جاسوس کمپنی کی خدمات حاصل کیں۔

عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نجی جاسوس کمپنی ان کی باتوں، ان کی مصروفیات اور آنے والی کتاب لکھنے کے حوالے سے معلومات حاصل کرکے ہاروی وائنسٹن اور ان کے وکلا کو پہنچاتی رہی۔

ہاروی وائنسٹن پر الزام ہےکہ انہوں نے 2 دہائیوں تک خواتین کے ساتھ ذیاتی کی—فوٹو: گلیمر یوکے

درخواست میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ہاروی وائنسٹن کے وکلا نے اداکارہ کو آنے والی کتاب لکھنے سے روکنے کی کوشش کی اور انہیں دھمکا کر خاموش رہنے کا بھی کہا۔

اداکارہ نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ وہ 2016 سے ایک کتاب لکھنے میں مصروف ہیں اور اس کتاب میں ہاروی وائنسٹن کی جانب سے خواتین کے ساتھ جنسی جرائم کی تفصیلات بھی ہوں گی، اس لیے فلم پروڈیوسر کی ٹیم انہیں کتاب لکھنے سے روکنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ایشلے جڈ کا ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراساں کرنے کا مقدمہ

دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کے وکلا نے روز میکگواں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے، تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید بات کرنے سے انکار کر دیا۔

خیال رہے کہ 46 سالہ روز میکگواں نے اکتوبر 2017 میں دعویٰ کیا تھا کہ 67 سالہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں 22 سال قبل 1997 میں امریکا میں ہونے والے فلم فیسٹیول کے دوران نجی ہوٹل کے کمرے میں ’ریپ‘ کیا تھا۔

اداکارہ کے مطابق جس وقت ان کا ریپ کیا گیا اس وقت ان کی عمر محض 24 برس تھی اور وہ کیریئر کے ابتدائی دور میں تھیں جب کہ ہاروی وائنسٹن اس وقت انڈسٹری کے طاقتور ترین شخص تھے۔

فلم پروڈیوسر پر الزام لگانے والی اداکاراؤں میں سلمیٰ ہائیک اور ایشلے جڈ بھی شامل ہیں—فائل فوٹو: کملیکس