دنیا

پورن اداکارہ کی نیویارک پولیس ہیڈ کوارٹر میں تصاویر پر تنازع

عام عوام کے لیے ممنوعہ مقامات تک پورن اداکارہ کی رسائی پر نیویارک کے میئر نے مایوسی کا اظہار کیا۔

امریکا کے شہر نیویارک میں پورن اداکارہ کو عام عوام کے لیے ممنوعہ جگہ نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ کوارٹر تک رسائی ملنے پر تنازع پیدا ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو کا کہنا تھا کہ 'مجھے یہ سن کر اچھا نہیں لگا، مجھے نہیں معلوم کہ یہ کیسے ہوا'۔

خیال رہے کہ جرمن پورن اداکارہ انینا یوکاتس نے 14 اکتوبر کو انسٹاگرام پر ممنوعہ مقام جہاں تصاویر لینے کی اجازت نہیں ہوتی، کی تصاویر اور ویڈیوز اپلوڈ کی تھیں۔

مزید پڑھیں: حریم شاہ کو حساس سرکاری عمارت تک رسائی کیسے حاصل ہوئی؟

انینا یوکاتس کے پوسٹ میں پولیس کے ریئل ٹائم کرائم سینٹر اور کمشنر جیمز او نیل کے دفتر کے باہر کی تصاویر دکھائی گئیں۔

تاہم کمشنر اس مقام پر موجود نہیں تھے مگر سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اس پر تنقید کی گئی کہ یہ دونوں مقامات ممنوعہ ہیں۔

فرسٹ ڈپٹی کمشنر بینجمن ٹوکر کا کہنا تھا کہ انہیں اس معاملے کا دو روز قبل ہی علم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈپارٹمنٹ اس معاملے کی تہہ تک جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار کی دفترخارجہ میں موجودگی پر تحقیقات کا آغاز

بعد ازاں انینا یوکاتس نے نیویارک سٹی کے حالیہ دورے اور پولیس ڈپارٹمنٹ اور اس کے ہیڈ کوارٹر کی عمارت میں تصاویر پر اٹھنے والے تنازع پر انسٹاگرام پر اپنے مداحوں سے معافی مانگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی انسپکٹر اینتھونی تاگانیلا نے جب مجھے دیگر مہمانوں کے ہمراہ اجازت دی تو انہیں میرے کیریئر کے بارے میں علم نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں نیویارک شہر اور اس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہت بڑی مداح ہوں اور اس معاملے سے اگر کسی کو پریشانی ہوئی ہے تو دل سے معافی مانگتی ہوں'۔