پاکستان

آزادی مارچ، عوام کو متحرک کرنے کیلئے اپوزیشن کی حکمت عملی تیار

جے یو آئی (ف)، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) مشترکہ مہم چلائیں گی تاکہ لوگ آزادی مارچ میں شریک ہوں، رپورٹ

راولپنڈی: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف)، پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن میں آزادی مارچ میں شرکت کے لیے عوام کو متحرک کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ راولپنڈی ڈویژن کے مختلف علاقوں میں عوام کو متحرک کرنے کے لیے مشترکہ مہم چلائیں گی تاکہ لوگ آزادی مارچ میں شریک ہوں۔

اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تینوں جماعتوں کے راولپنڈی ریجن نے مارچ کے لیے عوام کو متحرک کرنے کی حکمت عملی سے متعلق ایک اجلاس میں تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں: حکومت سے مذاکرات پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمٰن متحرک

انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ وہ مارچ میں اپنے کارکنان کو دھرنے میں بیٹھنے کی تیاری کے ساتھ لائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ رہنماؤں نے یہ بھی منصوبے بنائیں ہیں کہ اگر حکومت نے انہیں روکنے کے لیے کنٹینرز کھڑے کیے تو کس طرح لوگوں کو مارچ میں لایا جائے۔

فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ تک ان کی جماعت جے یو آئی (ف) کے ساتھ کام جاری رکھے گی۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ لاہور، پشاور اور ملک کے دیگر حصوں سے آنے والی ریلیاں روات اور اٹک پل سے راولپنڈی میں داخل ہوں گی۔

تاہم انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ ابتدائی پلان ہے اور یہ 29 یا 30 اکتوبر کو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن مارچ 31 اکتوبر کو ہی شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ 'جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں اتنے لوگ موجود ہیں جو جناح ایونیو کو بھردیں'۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی (ف) نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، عبدالغفور حیدری

انہوں نے بتایا کہ پنجاب پولیس نے ابھی تک کسی جے یو آئی (ف) کے رہنما کو گرفتار نہیں کیا لیکن مختلف ذرائع سے پارٹی رہنماؤں پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان نے ڈان کو بتایا کہ پارٹی نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں آزادی مارچ کا استقبال کرنے کے لیے منصوبہ بنالیا ہے اور پارٹی ورکرز کے تحفظ کے لیے 4 ٹیمیں بنادی ہیں۔

ادھر پی پی پی راولپنڈی کے سیکریٹری جنرل چوہدری افتخار کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی شرکت کے لیے تیار ہے اور وہ جلد ہی کارکنان کو متحرک کرنے کی مہم کا آغاز کرے گی۔