پاکستان

لاہور میں مریدوں نے پیر کی میت چرالی

اہل علاقہ کی جانب سے بروقت اطلاع پر پولیس کی کارروائی، 3 خواتین سمیت 12 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

پیروں سے مریدوں کی محبت و عقیدت کی مثالیں دی جاتی ہیں، مرید اپنے پیر و مرشد کی عقیدت میں گھر بار چھوڑ کر مزاروں اور درگاہوں پر جابستے ہیں۔

مگر لاہور کے علاقے شالیمار میں مریدوں کی جانب سے انوکھی حرکت سامنے آئی ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔

مریدوں کی جانب سے انتہائی نامناسب اور غیر انسانی عمل کیا گیا جس کے باعث قانون حرکت میں آگیا اور علاقہ پولیس نے 3 خواتین سمیت 12 افراد کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ مذکورہ افراد خود کو پیر کا مرید بتاتے ہیں اور انہوں نےقبر سے اپنے پیر کی باقیات چرائی تھیں۔

اہل علاقہ نے بتایا کہ ان کے محلے میں لالہ شاہ کے نام سے مشہور مزار میں موجود قبر جس میں 45 سال قبل اللہ دتہ نامی پیر کو دفنایا گیا تھا اور دور دراز سے لوگ عقیدت میں اس مزار پر آتے تھے۔

تاہم گزشتہ رات چند افراد نے مزار میں گھس کر قبر کو کھودا اور پیر کی باقیات چرا کر لے گئے۔

اہل محلہ کے مطابق سندھ کے شہر سکھر کے رہائشی جلیل نامی شخص نے رات گئے اپنے ساتھیوں کی مدد سے قبر کو کھود کر پیر کی باقیات نکالیں۔

واقعے کا علم ہونے پر اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے لاش کی باقیات کو سکھر لے کر جانے کی کوشش کرنے والے شخص کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

بعد ازاں پولیس نے مقامی افراد اور انتظامیہ کی مدد سے میت کی باقیات کی دوبارہ تدفین شالیمار کے علاقے میں کروا دی جبکہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ مزار کے حوالے سے کافی عرصے سے تنازع چل رہا تھا، اور باقیات چرانے والے شخص کا کئی بار مزار میں اور محلے میں کئی لوگوں سے جھگڑا بھی ہوا، یہ شخص پیر کی باقیات سکھر لے جاکر وہاں نیا مزار بنانا چاہتا تھا۔