وزیراعظم نے ' کامیاب جوان پروگرام' کا افتتاح کردیا
وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے 'کامیاب جوان پروگرام' کا افتتاح کردیا۔
اسلام آباد میں منعقدہ 'کامیاب جوان پروگرام' کی افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسد عمر، معاون خصوصی نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان و دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس پروگرام میں سب سے اہم چیز میرٹ ہے اور اسی پر ہی اس کی بنیاد رکھی گئی ہے کیونکہ دنیا میں وہ قومیں آگے بڑھتی ہیں جن میں میرٹ کا سسٹم بہتر ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے ' کامیاب نوجوان پروگرام' کی منظوری دے دی
عمران خان نے کہا کہ 'مسلمان ہزار سال تک دنیا کے سپرپاور تھے لیکن وہ جمہوری کلچر سے بادشاہت کی جانب چلے گئے تھے اور بادشاہت میں میرٹ نہیں ہوتا، ہم چاہتے ہیں کہ میرٹ سب سے پہلے ہو اور میرٹ ہی جمہوری نظام کا خاصہ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ملکی حالات خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہے، ملک تب ترقی کرے گا جب سفارش اور کرپشن نہیں ہوگی'۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'وہ انسان اوپر جاتا ہے جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے، ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے مسائل نے جنم لیا، ہم ملک میں میرٹ کا نظام لارہے ہیں اور کرپشن پر قابو پارہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ترقی کے لیے ہمیں مثبت سوچ کے ساتھ اہداف بڑے رکھنے ہوں گے، تحریک انصاف کی حکومت میرٹ اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'دنیا انسانوں کی مدد کرنے والوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے'۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 'ایک بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں آتی، حکومت اور قوم کی کوشش سے نیا پاکستان بنے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ'حقیقی تبدیلی کے لیے پہلے سوچ میں تبدیلی لانا ضروری ہے، عظیم قوم بننے کے لیے ہمیں خود کو بھی بدلنا ہوگا'۔
یہ بھی پڑھیں: احساس پروگرام پاکستان کو فلاحی ریاست بنائے گا، وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ 'خوددار قوم اپنے پاؤں پر کھڑی ہوتی ہے، بھیک مانگ کر قوم نہیں بنتی مگر یہاں جب ہم تاجروں کے پاس جاتے ہیں تو کہتے ہیں ہم نے ٹیکس نہیں دینا، ہمیں خود دار قوم بننے کے لیے ٹیکس دینا پڑے گا'۔
انہوں نے بتایا کہ 'سگریٹ بنانے والی ملک کی 2 کمپنیاں 98 فیصد جبکہ دیگر کمپنیاں صرف 2 فیصد ٹیکس دیتی ہیں'۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 'کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت 10 لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر قرض دیں گے اور 100 ارب روپے کے قرضوں میں سے 25 ارب خواتین کے لیے ہوں گے اور ایک لاکھ روپے کے قرض پر کوئی سود نہیں ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ قرضے میرٹ پر دیے جائیں گے اور کوئی سفارش نہیں چلے گی، اس پورے پروگرام کی میں خود نگرانی کروں گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت سیاسی امتیاز سے بالاتر ہو کر قرضے دے گی اور اگر میرٹ پر فیصلے ہوئے تو فضل الرحمٰن کے لوگوں کو بھی قرضے ملیں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ملک کی یہ پہلی اسمبلی ہے جو ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے'۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے 10 ارب روپے خرچ کریں گے اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مدرسے کے بچوں کو بھی اپنا سمجھیں گے جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوتا تھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ملک میں تعلیم کا ایک ہی سسٹم متعارف کرائیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'نئے پاکستان میں غیر مسلم برابر کے شہری ہوں گے، اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیے جائیں گے'۔
تقریب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'مشکل وقت سبق سکھاتا ہے اور جو سبق آپ کو برا وقت سکھاتا ہے وہ آپ کی جیت آپ کو نہیں سکھا سکتی'۔
کامیاب نوجوان پروگرام
واضح رہے کہ وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرض فراہم کیا جائے گا۔
اس پروگرام کے ذریعے پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے عوام کو قرض مہیا کیا جائے گا جبکہ اس پروگرام کا مقصد خواتین انٹرپرینیورز کے لیے 25 فیصد قرض فراہم کرنا ہے۔
کامیاب جوان پروگرام کے تحت 10 ہزار سے لے کر 50 لاکھ روپے تک کا قرض فراہم کیا جائےگا، اس پروگرام کا مقصد بے روزگاری اور غربت جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دینا ہے۔
اس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے ملک کے نوجوانوں کو جو بااختیار بنانے کا وعدہ کیا تھا، کامیاب جوان پروگرام اس کی طرف پہلا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کے لیے اربوں روپے کا پروگرام شروع کرنے پر میں عمران خان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ماضی کی حکومتوں نے نوجوانوں کو نظر انداز کیا۔
قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے کہا تھا کہ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع یقینی بنانا اور انہیں بہتر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
عثمان ڈار نے کہا تھا کہ یہ پروگرام مکمل طور پر اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی حمایت سے ہے اور اس میں عوام کے ٹیکسز سے کوئی رقم شامل نہیں کی گئی۔
اس پروگرام کے تحت حکومت نوجوانوں کی مدد کے لیے ایک بہتری ڈیجیٹل پلیٹ فارم وضع کرے گی۔