چترال: مسافر کوچ کو حادثہ، خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق
صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں مسافر کوچ کے حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مسافر کوچ کو حادثہ چترال کے علاقے راغ لشت کے قریب پیش آیا۔
مزیدپڑھیں: چترال میں سڑکوں کی حالت قابل رحم ہے، چیف جسٹس
مقامی حکام نے بتایا کہ مسافر کوچ پشاور سے بونی جاری رہی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جنہیں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ مسافر کوچ تیز رفتاری کے باعث حادثے کا شکار ہوئی اور راغ لشت کے قریب دریا میں جا گری۔
واضح رہے کہ شمالی علاقہ جات میں خراب راستوں کے باعث متعدد جان لیوا حادثات پیش آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مسافر وین اور ٹرک میں تصادم، 11 افراد جاں بحق
اس ضمن میں سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے گزشتہ برس ستمبر میں کہا تھا کہ چترال میں آمدورفت کے جو راستے ہیں ان پر تو خچر کا چلنا بھی محال ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی چترال میں سڑکوں کی حالت قابل رحم ہے۔
روڈ سیفٹی کے اعتبار سے بدترین ملک
رواں برس کے آغاز میں حکومتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے دوران روڈ حادثے کا شکار ہوکر ایک شخص یا تو زندگی کی بازی ہار جاتا ہے یا پھر وہ شدید زخمی ہوکر معذور بن جاتا ہے۔
وزارت مواصلات کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں روڈ حادثے کے شکار افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوجاتے ہیں، جب کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے بہترین ممالک وہ ہیں جہاں حادثے کے شکار افراد 30 دن کے اندر انتقال کرجاتے ہیں۔
مزیدپڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیلاب میں گاڑی بہنے سے 2 بچوں سمیت 8 جاں بحق
روڈ سیفٹی پروجیکٹ رپورٹ کے مطابق صرف سال 2016 میں ہی پاکستان بھر میں 6 ہزار 548 افراد روڈ حادثے کے وقت جائے وقوع پر ہی چل بسے، حیران کن بات یہ ہے کہ ان اموات میں سے 6 ہزار 3 اموات صوبائی حکومتوں کے ماتحت روڈز جبکہ 355 نیشنل ہائی ویز اور 190 اموات موٹر ویز پر ہوئیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں ہر 10 لاکھ افراد میں سے 14 افراد روڈ حادثات کے باعث جاں بحق ہوجاتے ہیں۔