پاکستان

شہزادہ ولیم کا دہشت گردی کےخلاف جنگ میں قربان ہونے والے پاکستانیوں کو خراج عقیدت

چاہے یہ نسل ہو یا اگلی، میں جانتا ہوں کہ برطانیہ اور پاکستان بین الاقوامی تعاون میں مثال قائم کریں گے، شہزادہ ولیم

برطانوی شہزادہ ولیم نے پاکستان کی تعمیر اور ملک کی بقا کے لیے جانیں قربان کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

اسلام آباد میں 'یادگار پاکستان' پر برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کی جانب سے دیے گئے عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ ولیم نے کہا کہ 'اتنے کم عرصے میں پاکستان نے کئی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور دہشت گردی اور نفرت کے خلاف بے تحاشہ قربانیاں دی ہیں، آج میں ملک کی تعمیر میں اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والے تمام افراد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں'۔

انہوں نے پاکستان کی زبردست صلاحیت کا اعتراف کیا اور کہا کہ 'مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور قربانیاں دینی پڑتی ہیں'۔

انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان قربت کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ 'پاکستان، برطانیہ کو شراکت دار اور دوست سمجھ کر اہم کردار ادا کرنے کے لیے انحصار کر سکتا ہے'۔

مزید پڑھیں: شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان: صدر مملکت اور وزیراعظم سے ملاقات

ان کا کہنا تھا کہ 'چاہے یہ نسل ہو یا اگلی، میں جانتا ہوں کہ برطانیہ اور پاکستان بین الاقوامی تعاون میں مثال قائم کریں گے'۔

نوجوانوں میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شہزادہ ولیم نے کہا کہ 'ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کو پیداوار کا انجن بنانے اور ملک کی زبردست صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تعلیم نہایت ضروری ہے'۔

انہوں نے دونوں ممالک میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے مل کر اقدامات کرنے پر زور دیا اور کہا کہ 'پاکستان ہو یا برطانیہ یا دنیا کا کوئی بھی حصہ، ہم سب کو عالمی چیلنجز کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے ہمارے حال اور مستقبل دونوں کو خطرہ ہے'۔

انہوں نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت پر خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ 'ایک صدی سے بھی کم عرصے میں پاکستان کے ایک تہائی گلیشیئرز میں کمی سے نہ صرف پانی کی دستیابی پر اثرات پڑے ہیں بلکہ زراعت اور ہائیڈرو پاور جنریشن پر بھی گہرا اثر پڑا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کل میں اپنی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کے ہمراہ ان اثرات کو خود دیکھنے کے لیے پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا دورہ کروں گا اور چند مقامی برادری سے ملاقات بھی کروں گا جن کے ذریعے علاقوں اور گاؤں میں ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے آنے والے اثرات کے حوالے سے جاننے کی کوشش کروں گا'۔

شاہی جوڑے کی رکشے میں آمد

یادگار پاکستان میں تقریب میں برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن روایتی مشرقی لباس زیب تن کیے ٹرک آرٹ سے سجے رکشے میں سوار ہو کر پہنچے۔

شاہی مہمان جیسے ہی تقریب میں پہنچے ان کا روایتی موسیقی کی دھنیں بجا کر استقبال کیا گیا۔

شاہی جوڑے نے پاکستان کے قومی پرچم کے سبز رنگ کی مناسبت سے سبز رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔

شہزادہ ولیم نے پاکستان آمد کے بعد پہلی بار روایتی لباس زیب تن کیا، انہوں نے گہرے ہرے رنگ کی شیروانی اور پاجامہ پہن رکھا تھا جبکہ ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے گہرے سبز رنگ کی میکسی پہنی ہوئی تھی۔

تقریب میں کھیل اور شوبز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمایاں شخصیات نے شرکت کی جن میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور، ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان، وسیم اکرم اور ان کی اہلیہ شنیرا اکرم، ڈیزائنر حسن شہریار یاسین، کرکٹر محمد حفیظ، اداکارہ ماہرہ خان، حریم فاروق اور مہوش حیات اور گلوکار عاطف اسلم بھی شامل تھے۔

شاہی جوڑے کی آمد کے موقع پر شکر پڑیاں اسلام آباد میں موجود یادگار پاکستان کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا۔

قبل ازیں پاکستان کے دورے کے دوسرے دن کا آغاز برطانوی شہزادے اور ان کی اہلیہ نے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول یونیورسٹی کالونی اسلام آباد کا دورہ کر کے کیا تھا اور ’ٹیچ فار پاکستان‘ مہم کے اثرات کا جائزہ لیا تھا۔

وہ اسلام آباد میں ٹریل 5 کے مقام پر ماحولیاتی تحفظ سے متعلق تقریب میں شریک ہوئے جہاں انہیں اس حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

بعد ازاں انہوں نے ایوانِ صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی جس میں شاہی جوڑے کے ہمراہ برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو اور دیگر سفارتی عہدیدار بھی شریک ہوئے۔

صدر مملکت اور خاتون اول نے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کا استقبال کیا اور ذہنی صحت، ماحولیاتی تبدیلیوں اور غربت کے خاتمے جیسے مسائل کی آگاہی فراہم کرنے کے لیے دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

جس کے بعد وہ وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم عمران خان نے خود ان کا پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم ہاؤس آمد کے موقع پر انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔

واضح رہے کہ پاکستانیوں میں مقبول شہزادی ڈیانا کے بیٹے اور بہو 5 روزہ دورے پر گزشتہ رات ساڑھے 9 بجے اسلام آباد پہنچے تھے، ان کا یہ دورہ 14 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک جاری رہے گا۔

برطانوی شاہی جوڑے کا خصوصی طیارہ نورخان ایئربیس پہنچا تھا، جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، برطانوی ہائی کمشنر تھومس ڈریو اور دیگر حکام نے ان کا ریڈ کارپیٹ استقبال کیا تھا جبکہ بچوں نے شاہی مہمانوں کو گلدستے پیش کیے تھے۔