سعودیہ-ایران ثالثی: وزیراعظم کا بات چیت کے ذریعے تنازع کے حل پر زور
اسلام آباد: سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور ایران کے ساتھ تنازع کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے شاہ سلمان کو علاقائی تنازعات سفارت کاری کے ذریعے پُرامن طور پر حل کرنے کی تجویز دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے بیان میں اس بات کا کوئی تذکرہ موجود نہیں تھا کہ وزیراعظم کی تجویز پر سعودی فرمانروا نے کیا ردِ عمل دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ماضی میں بھی 4 مرتبہ ثالثی کی کوشش کی ہے خاص کر 2016 کے آخر میں جب اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے سعودی شیعہ عالم باقر النمر کی پھانسی کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی ختم کرنے کے لیے تہران اور ریاض کا دورہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران، سعودیہ تنازع سے خطے میں غیرمعمولی غربت بڑھے گی، عمران خان
خیال رہے کہ سعودی عرب اور ایران حریف ممالک تصور کیے جاتے ہیں اور 2015 میں یمن جنگ کے بعدسے ان کے تعلقات میں سخت کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
بعد ازاں حوثی باغیوں کی جانب سے آرامکو آئل تنصیبات پر حملے کے بعد سے اس کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا تھا۔
دورہ سعودی عرب کے حوالے سے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی، دوطرفہ تعلقات، علاقائی امور اور خطے کی امن وامان کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
یہ بات مدِ نظر رہے کہ ایک ماہ کے اندر دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ دوسری ملاقات تھی۔
ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان، سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور حرمین کے تقدس اور حرمت کے لیے پاکستانی قوم یک آواز ہے۔
انہوں نے محمد بن سلمان کو بھارت کے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات، کشمیری عوام پر ظلم و ستم اور اس سے علاقے کی سیکیورٹی کو لاحق خطرات سے بھی آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے وسیع تر خطے میں سیکیورٹی صورتحال اور امن و امان کی کوششوں پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان مسلم امہ کے سال کے بہترین شخص قرار
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق ملاقات میں خادمین حرمین شریفین سے ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت کی۔
ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے علاقائی امن و استحکام کی خاطر خطے میں اختلافات اور تنازعات کے سیاسی اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن حل پر زور دیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار بخاری، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز بھی ان ملاقاتوں میں موجود تھے۔
وزیر اعظم کا دورۂ سعودی عرب
خطے میں امن و سلامتی کے لیے ایران کے دورے کے بعد سعودی عرب کے دورے پر ریاض کے شاہ خالد ایئرپورٹ کے رائل ٹرمینل پر گورنر ریاض فيصل بن بندر بن عبد العزيز السعود اور وزیر مملکت اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔