پاکستان

کٹھ پتلی حکومت کی بھول ہے وہ کراچی پر قبضہ کرلے گی، بلاول بھٹو زرداری

جب بھی کٹھ پتلی حکومت آتی ہے وہ عوام کے بجائے ہر وقت اپنے سلیکٹرز کو خوش کرنے میں لگی ہوئی ہوتی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کراچی پر وفاق کو قبضہ کرنے نہیں دے گی اور کٹھ پتلی حکومت کی بھول ہے کہ وہ سندھ کی قیادت کو جیل میں ڈال کر کراچی پر قبضہ کر لے گی۔

لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'پیپلز پارٹی نے پہلے بھی ایوب خان، یحییٰ خان، ضیاالحق اور پرویز مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، میں لاڑکانہ اور ملک کے عوام کی لڑائی قومی اسمبلی میں لڑ رہا ہوں، اس سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ کر رہا ہوں جس نے اس ملک کے غریب عوام کا جینا حرام کردیا ہے، اس غریب دشمن حکومت نے ملک کے غریب عوام کا معاشی قتل کردیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اس حکومت نے ملک کے عام آدمی کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا ہے، سفید پوش طبقے اور چھوٹے تاجروں کو ٹیکسوں کے طوفان میں دھکیل دیا ہے، ان کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔'

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 'جب بھی کٹھ پتلی حکومت آتی ہے وہ عوام کو خوش نہیں رکھ پاتی، وہ ہر وقت اپنے سلیکٹرز کو خوش کرنے میں لگی ہوئی ہوتی ہے، انہیں عوام کے دُکھ درد کا کوئی احساس نہیں ہوتا، عمران خان نے عام انتخابات سے قبل ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس حکومت نے ایک ہی سال میں کروڑوں لوگوں کو بیروزگار کر دیا، 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کرنے والوں نے ایک گھر نہیں بنایا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اس نااہل اور جھوٹی حکومت نے گھر بنانا تو دور کی بات اسلام آباد سے کراچی تک تجاوزات کے خلاف آپریشن کے نام پر غریبوں کے مکانوں اور دکانوں کو گرا دیے، یہ دراصل ظالم حکومت ہے جو غریب عوام کا خون چوس رہی ہے۔'

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'کراچی جو سندھ کا کوہ نور ہے، یہ کٹھ پتلی حکومت، اس کے سہولت کار اور اتحادی اس پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اسے سندھ سے الگ کرنا چاہتے ہیں لیکن کراچی پر وفاق کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، کٹھ پتلی حکومت کی بھول ہے کہ وہ سندھ کی قیادت کو جیل میں ڈال کر کراچی پر قبضہ کر لے گی۔'

ساتھ ہی انہوں نے ایک بار پھر’مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں‘ کا نعرہ لگایا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ '17 اکتوبر کو لاڑکانہ کے عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ کیا وہ میرے ساتھ ہیں یا کٹھ پتلی اور سندھ دشمن حکومت کے ساتھ ہیں۔'

واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو سندھ اسمبلی کے حلقہ 11 لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب شیڈول ہے۔