ترکی نے شام میں کردوں پر حملہ کیوں کیا؟
ترکی نے شمالی شام پر فوج کشی کر رکھی ہے اور اس معاملے کو کردوں کی ریاست کی تشکیل سے جوڑا جارہا ہے۔ یہ بہت حد تک درست ہے لیکن ترکی اور شام کے تعلقات میں کشیدگی ترک جمہوریہ کے قیام سے ہی شروع ہوچکی تھی۔
ترکی کی نظر میں شام کی ریاست جنگِ عظیم اول کے بعد برطانوی اور فرانسیسی فاتحین نے مصنوعی طور پر تخلیق کی۔ شام کا خیال تھا کہ بیرونی حملہ آوروں نے اسے تقسیم کیا اور اس تقسیم پر نظرثانی ہونی چائیے، یہی نہیں بلکہ شام یہ بھی سمجھتا ہے کہ اس کا کچھ حصہ ناجائز طور پر ترکی کے سپرد کیا گیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ابتدا ہی سے سرحدی تنازعات بالخصوص ترک صوبے ہاتے کا معاملہ سنگین رہا ہے اور شام کا اس صوبے پر دعویٰ ہے۔ سرد جنگ کے دوران ترکی اور شام 2 مخالف کیمپوں میں تھے۔ اس کے علاوہ کردوں کا معاملہ اور دجلہ و فرات کے پانی کا تنازع بھی دونوں ملکوں کے تعلقات کو طویل عرصے تک یرغمال بنائے رہا۔