لائف اسٹائل

'حب الوطنی کا مظاہرہ کرکے فالوورز حاصل کرنا نامناسب'

نامور اداکار احمد علی اکبر نے اپنے ایک انٹرویو میں فلم لال کبوتر اور پاک-بھارت تنازع پر بات کی۔

پاکستان کے نامور اداکار احمد علی اکبر اس وقت اپنی آخری ریلیز فلم 'لال کبوتر' کے لیے دنیا بھر سے تعریفیں بٹور رہے ہیں۔

حال ہی میں انہیں واشنگٹن ڈی سی ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول میں اس فلم کے لیے بہترین اداکار کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی فلم لال کبوتر پاکستان میں اس حد تک کامیاب ہوئی کہ اسے اب دوبارہ سینما اسکرینز پر نمائش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وائس آف امریکا کو دیے ایک انٹرویو میں احمد علی اکبر نے اپنی فلم لال کبوتر کے حوالے سے بتایا کہ وہ کراچی کی زندگی سے بےحد متاثر رہے اس لیے یہ فلم ان کے لیے بےحد خاص ہے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ پاکستانی شائقین اور فلم ساز دونوں ہی بھارتی فلمیں دیکھتے آرہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بننے والی فلمیں بولی وڈ فلموں سے کافی حد تک ملتی جلتی ہیں۔

مزید پڑھیں: 'لال کبوتر' کے ہیرو کے نام بین الاقوامی فیسٹیول میں بڑا اعزاز

احمد علی اکبر کے مطابق 'ہم گزشتہ 4 دہائیوں سے بولی وڈ کی فلمیں دیکھتے آرہے ہیں، ہم ان کے گانے سنتے اور گاتے ہیں، ہمیں ان کی زبان معلوم ہے یہی وجہ ہے کہ دونوں سینما کی فلمیں ایک جیسی نظر آتی ہیں'۔

اداکار نے انٹرویو کے دوران پاک-بھارت تنازع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں سوشل میڈیا بہت زیادہ استعمال نہیں کرتا، کیوں کہ لوگ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے مدمقابل ٹھہراتے اور یہ موازنہ دیکھ کر مجھے افسوس ہوتا اور کوئی بھی اس کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوسکتا ہے'۔

وہ اس وقت 'عہد وفا' نامی ڈرامے میں اہم کردار نبھا رہے ہیں، جس میں ان کے ہمراہ احد رضا میر، عثمان خالد بٹ اور وہاج علی کام کررہے ہیں۔

یہ ڈراما حب الوطنی اور چار دوستوں کی کہانی پر مبنی ہے۔

احمد علی اکبر نے ان فنکاروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو سوشل میڈیا پر زیادہ فالوورز حاصل کرنے کے لیے حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہیں، اداکار کے مطابق ان کی نظر میں یہ ٹرینڈ نامناسب ہے۔

خیال رہے کہ عہد وفا ڈرامے کا آغاز رواں سال 22 ستمبر سے ہوا، اب تک اس ڈرامے کی 3 اقساط نشر کی جاچکی ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس ڈرامے کو خوب پسند کیا جارہا ہے، جبکہ اداکاروں کے کام کو بھی کافی پذیرائی مل رہی ہے۔

احمد علی اکبر کے کیریئر پر نظر ڈالی جائے تو اداکار نے 13 سال کی عمر میں پی ٹی وی کے ڈرامے 'اسٹاپ واچ' کے ساتھ اسکرین پر ڈیبیو کیا۔

انہوں نے اسلام آباد کے میوزیکل بینڈ 'نفس' کے لیے گلوکاری بھی کی جبکہ کئی مقبول ڈراموں میں کام کیا۔

'لال کبوتر' کے علاوہ احمد علی اکبر کراچی سے لاہور، لاہور سے آگے اور پرچی جیسی فلموں میں کام کرچکے ہیں۔