سری لنکا رواں سال پاکستان میں ٹیسٹ میچ کھیلنے پر رضامند
سری لنکا کرکٹ بورڈ نے ون ڈے سیریز میں بہترین سیکیورٹی انتظامات کے بعد پاکستانی سرزمین پر ایک ٹیسٹ میچ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
یاد رہے کہ مارچ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے حملے کے بعد سے پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے اور اس کے بعد سے قومی ٹیم نے کوئی بھی ٹیسٹ میچ اپنی سرزمین پر نہیں کھیلا تاہم سری لنکن سیکیورٹی وفد کی مثبت رپورٹ کے بعد اب پاکستان 10سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ کی میزبانی کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں رواں سال ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کے امکانات روشن
بعدازاں پاکستان اور سری لنکن کرکٹ بورڈنے ٹیسٹ میچ کی جگہ پہلے ون ڈے اور ٹی20 سیریز پاکستان میں کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور ٹیسٹ میچ کے انعقاد کو موخر کردیا گیا تھا۔
کراچی اور لاہور میں بالترتیب ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے کامیاب انعقاد کے بعد پاکستان کے ملک میں ایک دہائی کے عرصے کے بعد ٹیسٹ میچ کی میزبانی کے امکانات روشن ہو گئے اور اب سری لنکن بورڈ نے ایک ٹیسٹ میچ کھیلنے پر آمادگی ظار کردی ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کےدرمیان دو ٹیسٹ میچ کی سیریز دسمبر میں کھیلی جانی ہے اور ذرائع کے مطابق سری لنکا کرکٹ بورڈ نے ایک ٹیسٹ میچ کراچی میں کھیلنے کے لیے ٹیم بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'جب تک مصباح کوچ ہیں، پاکستان کی ٹی20 ٹیم کبھی اچھے نتائج نہیں دے گی'
پی سی بی سیریز کے دونوں ٹیسٹ میچز پاکستان میں ہی کرانے کے لیے پرعزم ہے لیکن ابھی تک مہمان کرکٹ بورڈ نے صرف ایک میچ پاکستان میں کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہناہے کہ کامیاب ٹی20 اور ون ڈے سیریز کےبعد مکمل ٹیسٹ سیریز کھیلنے کا جواز نہیں بنتا۔
ٹیسٹ سیریز کا اگر صرف ایک میچ پاکستان میں کھیلا گیا اور سری لنکن کرکٹ بورڈ ملک میں میچ کھیلنے پر راضی نہ ہوئی تو سیریز کا تو دوسرا میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔