صحت

کئی بار ناخن گوشت میں کیوں دھنس جاتے ہیں؟

ایسا عام طور پر پیروں کے ناخنوں میں زیادہ ہوتا ہے وہ بھی انگوٹھے میں، اور اکثر اس کی وجہ چند عام غلطیاں ہوتی ہیں۔

کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ ہاتھوں یا پیروں میں ناخن جلد کے اندر گوشت میں بڑھنے لگتے ہیں۔

ایسا عام طور پر پیروں کے ناخنوں میں زیادہ ہوتا ہے وہ بھی انگوٹھے میں، جبکہ جن لوگوں کے ناخن موٹے یا خم کھائے ہوتے ہیں، ان میں اس کا امکان بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔

مگر کسی انجری، خراب فٹنگ والے جوتوں یا ناخنوں کی صفائی کا خیال نہ رکھنے پر ہر ایک اس کا شکار ہوسکتا ہے جبکہ جو لوگ ذیابیطس، شریانوں یا پیروں کے سن ہونے کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں، ان کے لیے یہ بظاہر معمولی مسئلہ بھی کافی سنگین ثابت ہوسکتا ہے، کیونکہ اس سے انفیکشن کے نتیجے میں اعضا سے محرومی کا خطرہ ہوتا ہے۔

اگر کسی ناخن کو درست طریقے سے کاٹا نہ جائے یا کسی جگہ ٹکرا جائے تو بھی وہ گوشت میں دھنسنے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں تکلیف کے ساتھ انفیکشن کا امکان بھی ہوتا ہے اور علاج اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک ناخن کو کاٹ نہ لیا جائے۔

تو اس مسئلے سے بچنے کے لیے سب سے اہم چیز تو یہ ہے کہ ناخنوں کو بالکل سیدھا کاٹنا عادت بنائیں۔

اس کی وجوہات کیا ہوتی ہیں؟

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ اس کی سب سے عام وجہ ناخنوں کو درست طریقے سے نہ کاٹنا ہے، جبکہ بہت زیادہ یا ناخن کے گول کنارے یا ناقص فٹنگ جوتے وغیرہ ھبی ناخن کو گوشت میں دھکیل سکتے ہیں۔

کسی چیز سے ٹھوکر یا دبنے سے بھی یہ مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے اور اگر ناخن مسلسل گوشت میں دھنستا چلاجائے تو اس کے اوپر موجود ٹشو میں مستقل تبدیلیاں آتی ہیں جو انفیکشن، مزید درد اور سوجن کا باعث بنتی ہے۔

علامات

درد، سوجن اور متاثرہ ناخن کے ارگرد سرخی عام طور پر اس کی علامات ہوتی ہیں، ناخن کا دھار والا کونا ایک یا دونوں کونوں میں گوشت میں دھنسنے لگتا ہے۔

ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟

اگر متاثرہ ناخن انفیکشن کا شکار ہوجائے یعنی شدید درد اور پیپ بہنے لگے، درد ناخن کتنے پر بھی دور نہ ہو یا ناخن بہت سخت یا موٹا ہوجائے، جس سے حالت میں بہتری نہ آئے، تو طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے خصوصاً ذیابیطس کے مریضوں کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے، ورنہ پیروں کے انفیکشن سے پیچیدگیاں بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

علاج

اکثر تو گوشت میں ناخن دھنسنے کا مسئلہ ناخنوں کی درست نگہداشت اور بہتر فٹنگ والے جوتوں کے استعمال سے روکنا ممکن ہوتا ہے۔ ناخنوں کے کونے اس وقت تک کاٹنے سے گریز کریں جب تک وہ آپ کو صحیح طرح نظر نہ آئے، ورنہ مسئلہ زیادہ بدتر ہوسکتا ہے، ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ وہ حالت کے مطابق ادویات کے استعمال کا مشورہ دے سکے، اکثر کیسز میں ڈاکٹر متاثرہ ناخن کو جزوی یا مکمل طور پر ہٹانے کا مشورہ بھی دیتے ہیں، یہ کام ڈاکٹر کی مدد سے ہی ممکن ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ اگر یہ مسئلہ زیادہ سنگین نہ ہو تو گھر میں بھی کچھ آسان کام کیے جاسکتے ہیں جیسے پیروں کو 15 منٹ کے لیے نمک ملے گرم پانی میں ڈبو دیں، یہ عمل دن میں 3 سے 4 بار دہرائیں۔

کوئی مرہم متاثرہ حصے پر لگا کر صاف پٹی سے ڈھانپ دیں۔

ایک اور طریقہ متاثرہ ناخن کے کونے نرمی سے اوپر اٹھا کر روئی کا چھوٹا ٹکڑا اس کے اندر رکھ دینا ہے، جس سے ناخن جلد سے الگ ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔