سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل کا نیا ٹول آپ کے پاس ورڈ کو محفوظ رکھنے میں مددگار

کمزور پاس ورڈز کی وجہ سے ہیک اکاﺅنٹس کا مسئلہ بہت بڑھ چکا ہے تو اب گوگل نے اس کے لیے ایک نیا ٹول متعارف کرادیا ہے۔

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں بلکہ کروڑوں آن لائن اکاﺅنٹس ہیک ہوجاتے ہیں اور اس کی وجہ پاس ورڈ کا ناقص انتخاب ہوتا ہے۔

درحقیقت 2011 سے ہر سال ایک پاس ورڈ 123456 سب سے بدترین پاس ورڈ قرار دیا جارہا ہے اور حیران کن طور پر لاکھوں یا کروڑوں افراد کا یہ پسندیدہ پاس ورڈ بھی ہے۔

اس کے بعد دوسرے نمبر پر جو لفظ سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے وہ خود password ہے جو کئی برس سے اس پوزیشن پر قبضہ جمائے ہوئے جبکہ تیسرے نمبر پر اکثر 123456789 آتا ہے۔

چونکہ کمزور پاس ورڈز کی وجہ سے ہیک اکاﺅنٹس کا مسئلہ بہت بڑھ چکا ہے تو اب گوگل نے اس کے لیے ایک نیا ٹول اپنے کروم صارفین کے لیے متعارف کرادیا ہے۔

گوگل کی جانب سے اس مقصد کے لیے پاس ورڈ منیجر ایپ کی شکل میں ایک ویب پیج متعارف کرایا گیا ہے جس میں جاکر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے تمام سیو پاس ورڈز (گوگل کروم میں محفوظ) کس حد تک مضبوط ہیں جبکہ یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ ان اکاﺅنٹس کو ہیکنگ کا سامنا تو نہیں ہوا اور اس حوالے سے مختلف اقدامات بھی تجویز کیے جائیں گے۔

اس پیج پر یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ آپ اپنا ایک ہی پاس ورڈ کتنی مختلف سائٹس پر استعمال کررہے ہیں اور یہ ذہن میں بٹھالیں ہر سائٹ کے لیے الگ پاس ورڈ ہونا ضروری ہے، ورنہ ایک ہیک پر تمام اکاﺅنٹس ہیک ہوسکتے ہیں۔

فوٹو بشکریہ گوگل

یہ پاس ورڈ منیجر آپ کو 123456 یا password کے استعمال سے بھی روکے گا۔

یہ پاس ورڈ منیجر آپ کے گوگل اکاﺅنٹ میں بلٹ ان ہوتا ہے، اسی وجہ سے اس کے لیے یہ جاننا آسان ہوتا ہے کہ آپ کا کوئی پاس ورڈ ہیکرز کے ہاتھ میں تو نہیں چلاگیا۔

گوگل کا کہنا ہے کہ رواں سال کے آخر میں یہ پاس ورڈ چیک اپ ٹیکنالوجی کروم کا حصہ بنادی جائے گی تاکہ آپ کو کسی بھی سائٹ پر پاس ورڈ ٹائپ کرتے ہوئے رئیل ٹائم تحفظ مل سکے۔

خیال رہے کہ سائبر سکیورٹی ماہرین کا مشورہ ہے کہ پاس ورڈ ایسا ہونا چاہئے کہ وہ آپ کو بھی بمشکل یاد ہو اور اسی صورت میں وہ زیادہ محفوظ بھی ثابت ہوتا ہے۔