دنیا

ایران: امریکا کے لیے جاسوسی کے مجرم کو سزائے موت

ایران نے مزید 2 افراد کو امریکا اور ایک اور شخص کو برطانیہ کے لیے جاسوسی کے الزام میں 10 سال قید کی سزا بھی سنائی۔

ایرانی عدالتوں نے امریکا کے لیے جاسوسی کے جرم میں ایک شخص کو سزائے موت اور دیگر 2 کو 10 سال قید کی سزا سنادی

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدالت کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کا کہنا تھا کہ سزا پانے والے ملزم نے اپیل کی ہے اور حتمی فیصلہ اپیل کورٹ کی جانب سے کیا جائے۔

تاہم انہوں نے ملزمان یا کیس کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔

مزید پڑھیں: ایران: برطانوی شہریوں کو اسرائیل کیلئے جاسوسی کے جرم میں 12 برس قید

علاوہ ازیں ایک اور شخص کو برطانیہ کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اپیل کورٹ نے علی نفیرا اور محمد علی بابا پور کے نام سے 2 ایرانی باشندوں کے خلاف حتمی فیصلہ سناتے ہوئے امریکا کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

قبل ازیں، جولائی کے مہینے میں ایرانی حکام نے اعلان کیا تھا کہ ان کے سیکیورٹی اداروں نے امریکا کے خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے نیٹ ورک کو ختم کرتے ہوئے 17 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں سے چند کو سزائے موت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں قید برطانوی خاتون کی رہائی کیلئے اہلخانہ کا لندن سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ

تہران میں کاؤنٹر انٹیلی جنس کے سربراہ نے ایرانی وزارت انٹیلی جنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایرانی سیکیورٹی اداروں نے 18 جولائی کو سی آئی اے کے خفیہ نیٹ ورک کو پکڑا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گرفتار افراد میں سے چند کو سزائے موت سنادی گئی ہے اور چند طویل مدت کے لیے قید کرلیے گئے ہیں'۔

رواں برس مئی میں ایران کی عدالت نے برٹش کونسل کی ملازمہ کو برطانیہ کے لیے ‘جاسوسی’ کے الزام میں 10 برس کی قید سنادی تھی۔

واضح رہے کہ برٹش کونسل کی 33 سالہ ملازمہ عصر امیری کو مئی میں جیل ہوئی تھی اور انہیں تہران میں اپنی بیمار دادی کی تیمارداری کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔